فارن ایکسچینج کی پوزیشن میں بہتری آرہی ہے، اسٹیٹ بینک

اسٹیٹ بینک کی انتظامیہ نے بینکوں کے سی ای اوز ہدایت دیتےہوئےکہا کہ غیر ضروری کرنسی پوزیشنوں کو ظاہر کرنے سے گریز کیا جائے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی انتظامیہ نے فارن ایکسچینج (ایف ایکس) کی پوزیشن اور اس معاملے میں ہونے والی مثبت پیش رفت پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بینکوں کے سی ای اوز سے ملاقات کی ہے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق درآمدات میں حالیہ اضافے سے ہمارے کرنٹ اکاؤنٹ میں کمی واقع ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

چین دنیا کا امیر ترین ملک، مجموعی دولت 120 کھرب ڈالرز

مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے برآمدات میں کمی کا عندیہ دے دیا

مرکزی بینک کےمطابق افغانستان کے مسئلے کی وجہ سے ڈالر باہر جانے سے فارن ایکسچینج کے ذخائر میں کمی واقع ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا ہےکہ اس مسائل کے حل اور کرنسی کو استحکام دینے کے لیے شاندار اقدامات کیے جارہے ہیں۔

بینکوں کے سی ای اوز کو بریفنگ دیتے ہوئے مرکزی بینک کی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ بھی تعلقات بہتر ہو رہے ہیں اور جلد ہی اس معاملے پر مثبت خبریں سامنے آئیں گی۔

اسٹیٹ بینک کی انتظامیہ نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستانی روپے کی قدر میں بہتری آرہی ہے تاہم سعودی عرب سے فنڈز ملنے اور تیل کی سہولت ملنے کے بعد مزید بہتری آ جائے گی۔

اسٹیٹ بینک کی انتظامیہ نے بینکوں کے سی ای اوز کو ہدایت دیتے ہوئےکہا کہ غیر ضروری کرنسی پوزیشنوں کو ظاہر کرنے سے گریز کیا جائے۔

مرکزی بینک نے ہدایت دی کہ بینکنگ عملہ صارفین کو بہترین خدمات فراہم کرے اور انہیں معاشی استحکام کے حوالے مثبت سمت کی نشاندہی کرے۔

متعلقہ تحاریر