سکھر میں 121 اسکولز بند، تنخواہوں کی مد میں کروڑوں روپے جاری ہونے لگے

محکمہ تعلیم کی رپورٹ کے مطابق ضلع بھر میں 992 اسکولز میں سے 871 اسکولز فعال ہیں۔

سندھ بھر میں پانچ ہزار اسکولز بند کرنے کے معاملے کے بعد ضلع سکھر میں 112 اسکولز غیرفعال اور 9 اسکولز مکمل طور پر بند ہونے کی رپورٹ سامنے آگئی ہے ، تاہم اساتذہ کی تنخواہوں اور دیگر اخراجات کی مد میں ہر ماہ کروڑوں روپے اٹھائے جارہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق سندھ بھر میں محکمہ تعلیم کی جانب سے 5 ہزار اسکولز بند کرنے کے فیصلے کے بعد سندھ بھر میں غیر فعال اور بند اسکولز کی فہرستیں تیار کی جارہی ہیں اور سکھر ضلع میں 112 پرائمری اسکولز کے غیر فعال اور 9 اسکول بند ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

کراچی چڑیا گھر انتظامیہ کی جانوروں کو بھوکے مارنے کی تیاری

سکھر میں خاتون کے ہاں دو سروں والے بچے کی پیدائش

محکمہ تعلیم کی تیار کردہ رپورٹ کے مطابق ضلع بھر میں 992 پرائمری اسکول قائم ہیں جس میں سے 871 پرائمری اسکول فعال ہیں جس میں سے تحصیل نیو سکھر میں 6 ، تحصیل روہڑی میں 34 تحصیل صالح پٹ میں 10 اور تحصیل پنوعاقل میں 72 اسکولز غیر فعال ہیں۔

سکھر 112 اسکولز غیرفعال 9 بند

تحصیل پنوعاقل اور صالح پٹ جو کہ پیپلزپارٹی رہنما خورشید شاہ کا حلقہ ہے اس میں گرلز و بوائز کے 82 ، تحصیل روہڑی جو کہ سندھ کے وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ کا حلقہ ہے میں گرلز و بوائز کے 50 ، تحصیل صالح پٹ جو کہ سندھ کے وزیر ٹرانسپورٹ سید اویس قادر شاہ کا حلقہ ہے میں 10 گرلز و بوائز پرائمری اسکول بند ہیں اسی طرح تحصیل نیو سکھر جو کہ ایم این اے نعمان اسلام شیخ کا حلقہ ہے 5 گرلز و بوائز پرائمری اسکول غیر فعال ہیں۔

متعلقہ تحاریر