وزیراعظم عمران خان کے مخالفین نے اخلاقیات کا جنازہ نکال دیا

کرونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آنے پر مخالفین نے ’نیازی قبر میں سکون کرو‘ کا ہیش ٹیگ استعمال کر کے عمران خان کو موت کی بددعائیں دی ہیں۔

وزیراعظم پاکستان عمران خان کا سنیچر کے روز کرونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آنے پر مخالفین نے ’نیازی قبر میں سکون کرو‘ کا ہیش ٹیگ استعمال کر کے سیاسی اخلاقیات کا جنازہ نکال دیا ہے۔

کرونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین لگوانے کے 2 روز بعد ہی سنیچر کے روز وزیراعظم عمران خان کا کرونا ٹیسٹ مثبت آگیا تھا جس کی تصدیق ڈاکٹر فیصل سلطان نے ٹوئٹر پر کی تھی۔ معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے ٹوئٹر پیغام میں بتایا تھا کہ وزیراعظم نے کرونا ٹیسٹ مثبت آنے پر خود کو قرنطینہ کرلیا ہے۔

عمران خان میں کرونا وائرس کی تصدیق کے بعد ٹوئٹر پر ان کے مخالفین نے ’نیازی قبر میں سکون کرو‘ کا ہیش ٹیگ استعمال کر کے سیاسی اخلاقیات کا جنازہ نکال دیا۔ ٹوئٹر پر یہ ہیش ٹیگ دیکھتے ہی دیکھتے ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔ مخالفین نے اس ہیش ٹیگ کا استعمال کرتے ہوئے صرف طنز ہی نہیں کیا بلکہ وزیراعظم کی موت کی بددعائیں بھی دیں۔

نیازی قبر میں سکون کرو

مسلم لیگ (ن) کی رہنما حنا پرویز بٹ نے ایک ٹوئٹ میں لکھا کہ ’مجھے اس ٹرینڈ پر افسوس ہے مگر یہ کلچر تحریک انصاف نے ہی متعارف کرایا تھا۔ جب کلثوم نواز لندن میں بستر مرگ پر تھیں تو ان کے خلاف ٹوئٹر پر ٹرینڈ چلائے جاتے تھے۔۔ جو بویا وہ کاٹا جارہا ہے۔

جہاں وزیراعظم عمران خان کو ان کے مخالفین نے بد دعا دی ہے وہیں کئی مخالفین نے ان کے لیے نیک خواہشات کا بھی اظہار کیا ہے جن میں کئی مشہور شخصیات بھی شامل ہیں۔

کرونا وائرس نے جب دنیا بھر میں اپنے پنجے گاڑھے تو عالمی رہنماؤں کو بھی نہیں بخشا۔ ڈونلڈ ٹرمپ سمیت کئی سیاستدان کرونا وائرس میں مبتلا ہوئے لیکن کسی بھی ملک میں اس طرح کا غیراخلاقی ٹرینڈ نہیں چلایا گیا۔ لیکن پاکستان میں حکومت کے مخالفین نے تمام حدیں پار کر کے انتہائی شرمناک ٹرینڈ چلایا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

ویکسین لگوانے کے باوجود عمران خان کا کرونا ٹیسٹ مثبت

ملک بھر میں کرونا وائرس کی تیسری لہرجاری ہے جسے جان لیوا قرار دیا جارہا ہے۔ ایک طرف کرونا وائرس پھیل رہا ہے تو دوسری جانب سیاستدان ورکرز کنونشن کر رہے ہیں اور حزبِ اختلاف کی سیاسی معاملات کے لیے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے۔ آج بھی لاہور میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری جماعت اسلامی کے امیر سے اُن کے مرکزی دفتر منصورہ میں ملاقات کر رہے ہیں۔

آج کل کرونا کی تیسری لہر کے باعث اسلام آباد کے کئی علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن جاری ہے جبکہ صوبہ پنجاب میں سب سے زیادہ ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں۔ گذشتہ روز پورے ملک میں 20 افراد کرونا کا شکار ہو کر چل بسے جس میں سے 8 افراد کا تعلق لاہور سے تھا اور 2 کا اسلام آباد سے یعنی پورے ملک میں ہونے والی ہلاکتوں میں سے آدھی صوبہ پنجاب اور وفاق میں ہوئی ہیں۔

متعلقہ تحاریر