فلسطین کی حامی ماڈلز کے خلاف نیویارک ٹائمز کا اشتہار

اس اشتہار کی اشاعت کے پیچھے ورلڈ ویلیوز نیٹ ورک کے سربراہ ربی شمولی بوٹیچ کا ہاتھ ہے۔

امریکی اخبار ’دی نیویارک ٹائمز‘ نے فلسطین کی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنے پر امریکی ماڈلز بیلا حدید، گی گی حدید اور برطانوی البانین پاپ اسٹار دعا لیپا کے خلاف اشتہار شائع کیا ہے۔

اس اشتہار کی اشاعت کے پیچھے ورلڈ ویلیوز نیٹ ورک کے سربراہ ربی شمولی بوٹیچ کا ہاتھ ہے۔ ربی شمولی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا کہ اسرائیل مخالف لوگوں کے خلاف ہمارے اشتہار کی حمایت کریں۔

یہ بھی برھیے

تہلکہ میگزین کے سابق ایڈیٹر ترون تیج پال ریپ کے الزامات سے بری

برطانوی البانین پاپ اسٹار دعا لیپا نے ایک ٹوئٹ میں لکھا کہ ورلڈ ویلیوز نیٹ ورک کے ذریعے نیویارک ٹائمز میں شائع ہونے والے جھوٹے اشتہار کو مسترد کرتی ہوں۔

دعا لیپا نے لکھا کہ میرا ماننا ہے کہ یہودیوں، مسلمانوں اور عیسائیوں کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ امن اور سکون سے اپنے ملک میں رہیں۔ ورلڈ ویلیوز نیٹ ورک نے اپنی مہم کو آگے بڑھانے کے لیے غلط طریقے سے میرا نام استعمال کیا ہے۔

پاکستان سے تعلق رکھنے والی مصنفہ فاطمہ بھٹو نے ٹوئٹر پر نیویارک ٹائمز کو مخاطب کرتے ہوئے سوال کیا کہ ان تین نوجوان خواتین کو ہراساں کرنے کی مہم چلانے کے لیے کتنی رقم لی؟

فیشن ڈیزائنر خدیجہ شاہ نے ٹوئٹر پر لکھا کہ نیویارک ٹائمز نے دعا لیپا، بیلا اور گی گی حدید کے خلاف اشتہار اس لیے شائع کیا ہے کیونکہ انہوں نے فلسطینیوں کے حق اور آزادی کے لیے بات کی ہے۔

دیگر سوشل میڈیا صارفین نے بھی نیویارک ٹائمز پر تنقید کی ہے۔

متعلقہ تحاریر