سردیوں کی آمد کے ساتھ حسب معمول گیس کا کم پریشر

پاکستان کے شہروں پشاور، کوئٹہ، اسلام آباد، لاہور وغیرہ سے شکایات ملی ہیں کہ یہاں سر شام ہی گیس آنا بند ہو جاتی ہے جو رات گئے تک بحال نہیں ہو پاتی۔

ماہ دسمبر کے آغاز کے ساتھ ہی ملک بھر میں سردی کی تازہ اور شدید لہر بھی آئی ہے۔ اِس تازہ لہر کے ساتھ ملک بھر سے خصوصاً ملک کے شمال سے گیس کے پریشر میں کمی کی شکایات آ رہی ہیں۔

پاکستان کے شہروں پشاور، کوئٹہ، اسلام آباد، لاہور وغیرہ سے شکایات ملی ہیں کہ یہاں سر شام ہی گیس آنا بند ہو جاتی ہے جو رات گئے تک بحال نہیں ہو پاتی۔

صوبہ پنجاب

صوبائی دارلحکومت لاہور سمیت صوبہ بھر میں گیس کی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ لاہور کے کہی علاقوں میں مکمل گیس کی بندش ہونے کی وجہ سے کھانے پکانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

پنجاب کے لوگ کو گیس کی لوڈ شیڈنگ کے باعث لکڑی،کوئلے اور ایل پی جی گیس جلانے پر مجبور ہے۔ مگر لکڑی اور کوئلہ کی مانگ میں اضافہ ہونے کی وجہ سے ان کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگی ہے۔

یہ بھی  پڑھیے

کوئٹہ کو سردیوں میں گیس ایسے چاہیے جیسے زندہ رہنے کے لیے کھانا

 سردی کی شدت اور گیس لوڈ شیڈنگ میں اضافے کے بعد لکڑی اور کوئلے کی مانگ بڑھ گئی۔ دکانداروں نے قیمتیں میں بھی اضافہ کر دیا۔ پنجاب کے شہروں میں لکڑی کی قیمت 850 روپے فی من سے ایک ہزار روپے من پر فروخت ہونا لگی ہے ۔جبکہ کوئلہ 70 روپے کلو سے 90 اور 100روپے میں فروخت کیا جا رہاہے۔ ایل پی جی گیس کی قیمت جوکہ 80سے 90روپے ہوا کرتی تھی گیس کی بندش کے باعث اس وقت ایل پی جی 140 روپے تک فروخت ہونے لگی ہے۔

موجودہ صورتحال پر نیوز360 کے سروے کے دوران متبادل ایندھن فروخت کرنےوالے حضرات نے انٹرویو دیتے ہوئے قیمتوں میں اضافہ کی وجہ مانگ میں اضافہ بتائی ہے۔

ٹال کے مالک امجد خان کا کہنا ہے کہ ٹرانسپورٹ کے اخراجات میں اضافے کے ساتھ ساتھ ملک میں جنگلات کی کمی کے باعث لکڑی کی رسد کم ہوتی جا رہی ہے۔ اسی وجہ سے قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ دوسری طرف دکانداروں نے کوئلہ کی قیمتوں میں مزید اضافے کا امکان ظاہر کیا ہے

 سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز کاموقف؟

گیس کی بندش کے تناظر میں سوئی ناردرن گیس کمپنی کے حکام نے اپنے موقف میں کہا کہ موسم سرما کے دوران گیس کے استعمال میں کئی گنا اضافے کے باعث ڈیمانڈ اور سپلائی میں فرق بڑھ جاتا ہے۔جبکہ شدید سردی میں ایس این جی پی ایل کو 500 ایم ایم سی ایف ڈی تک کی گیس قلت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ایس این جی پی ایل حکام نے نیوز360 کو اپنے انٹرویو کے دوران بتایا کہ گیس کی بڑھتی طلب کے پیش نظر گھریلو صارفین ۔کیلئے ایل این جی کی درآمد یقینی بنائی جا رہی ہے جبکہ صنعتی اور دیگر سیکٹرز میں گیس کی لوڈمنیجمنٹ کی جائے گی۔

صوبہ خیبرپختونخوا

ملک بھر کی طرح خیبر پختون خوا میں بھی گیس کی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔ پشاور سمیت صوبے کے تمام اضلاع میں کہیں گیس کی بندش ہے تو کہیں شہریوں کو کم پریشر کا سامنا ہے۔  پشاور کی بات کی جائے تو صبح اور رات کے اوقات میں گیس مکمل غائب ہوجاتی ہے۔اور عوام گیس کے آنے کا انتظار ہی کرتے رہتے ہیں۔

پشاورشہر میں گلبہار، آفریدی گڑھی، فقیر آباد،  کاکشال، وزیر باغ بھانہ ماڑی رنگ روڈ ہزار خوانی سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں شامل ہے۔

اسی طرح بڈبیر پیشتخرہ اور حیات آباد میں بھی گیس اکثر غائب ہوتی ہے۔ دوسری جانب کچھ علاقوں میں بوسیدہ پائپ لائنوں کی تبدیلی بھی کی گئی ہے تاکہ لوڈشیڈنگ کم ہوسکے لیکن نئی پائپ لائنز سےبھی گیس کی فراہمی نہیں کی جارہی  جس سے لوگ تاحال مشکل سے دوچار ہیں۔

عوام کے احتجاج کرنے کے بعد حکومتی نمائندوں کی طرف سے یہی یقین دہانی کرائی جا رہی ہے کہ شہر میں گیس لوڈشیڈنگ اور کم پریشر کا مسئلہ جلد حل ہوجائے گا۔

اس وقت شہربھر میں مختلف اوقات میں 6 سے 7 گھنٹےلوڈشیڈنگ ہو رہی ہے جبکہ دیہاتی اور نواحی علاقوں میں یہ دورانیہ اور بھی زیادہ ہوجا تاہے۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد

اسلام آباد اور اُس کے نواح میں گیس کا پریشر شام کے اوقات سے لے کر رات گئے تک انتہائی کم ہوجانے کی شکایات ہیں۔ لوگوں کے گھروں میں کھانا پکانے کے لیے بھی گیس نہیں آپاتی۔

سورج غروب ہونے کے ساتھ ہی گھروں میں گیس ہیٹرز وعیرہ آن ہو جاتے ہیں جن کی وجہ سے گیس کے پریشر میں کمی واقع ہو جاتی ہے۔

اسلام آباد کے چند پوش سیکٹرز میں سوئی گیس کے ادارے نے جاکر لوگوں کے گیس کے پریشر بڑھا دیے ہیں تاہم زیادہ تر علاقے میں سرشام گیس پریشر ختم ہو جانے اور رات گئے بحال ہونے کی شکایات عام ہیں۔

گیس فراہم کرنے والے ادارے کا کہنا ہےکہ سردیوں آمد کے ساتھ ہی طلب میں اضافے کی وجہ سے پریشر میں کمی واقع ہوئی ہے جسے وقت کے ساتھ درست کیا جا رہا ہے۔

صوبہ سندھ

صوبہ سندھ میں ملک کے شمالی علاقہ جات کی طرح سخت سردی نہیں پڑتی لہذا گیس کے پریشر میں کمی کی شکایات اتنی زیادہ اور شدید نہیں ہیں۔ لیکن اُس کے باوجود شہر مختلف علاقوں سےگیس کے پریشر میں کمی یا گیس بند ہوجانے کی کایات موصول ہو رہی ہیں۔

کراچی کے علاقے ڈفینس، نئی کراچی، گلستان جوہر، شرافی گوٹھ، لی مارکیٹ وغیرہ کے علاقوں میں گیس پریشر میں شکایات موصول ہوئی ہیں۔

 

اِس رپورٹ کی تیاری میں لاہور سے نامہ نگار دانیال راٹھور، اسلام آباد سے جاوید نوراور پشاور سے انیلاشاہین نے مدد کی ہے۔ 

متعلقہ تحاریر