سینیٹ انتخاب اب جہانگیر ترین بمقابلہ آصف زرداری ہوگا

سینیٹ انتخاب 2021 سے قبل ہی جہانگیر ترین اپنے طیارے میں فیصل آباد پہنچ گئے ہیں۔

سینیٹ انتخاب کے لیے پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں سرگرم ہیں تاہم اصل مقابلہ اب بظاہر جہانگیر ترین اور آصف زرداری کے درمیان ہوگا۔

حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے سینیٹ انتخاب کو کھلی رائے شماری (اوپن بیلٹ) کے ذریعے کرانے کے مطالبے کے بعد جہانگیر ترین پی ٹی آئی کی جیت کے لیے سرگرم ہوگئے ہیں۔

جہانگیر ترین تحریک انصاف کے ایسے رہنما ہیں جنہیں نظرانداز نہیں کیا جاسکتا کیونکہ انہوں نے اپنے اثر و رسوخ کا استعمال کرتے ہوئے 2018 میں عام انتخابات کے بعد پنجاب میں پی ٹی آئی کی حکومت بنانے کے لیے آزاد امیدواروں کو شامل کیا تھا۔

اس بار سینیٹ انتخاب 2021 سے قبل جہانگیر ترین اپنے طیارے میں فیصل آباد پہنچے جہاں رکن صوبائی اسمبلی راجہ ریاض نے ان کا استقبال کیا۔راجہ ریاض نے وزیر اعظم عمران خان پر زور دیا تھا کہ وہ سینیٹ انتخاب سے متعلق ایک کمیٹی بنائیں جس کے سربراہ جہانگیر ترین ہوں۔

یہ بھی پڑھیے

سینیٹ انتخابات میں اوپن بیلٹنگ کا ماحول گرم

واضح رہے کہ گذ شتہ برس شوگر اسکینڈل میں انکوائری رپورٹ میں نام آنے کے بعد جہانگیر ترین سیاسی منظرنامے سے غائب ہو گئے تھے اور اُن کی پی ٹی ائی کی رکنیت ختم کر دی گئی تھی۔

دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ‘پیپلز پارٹی سینیٹ انتخابات کے لیے تیار ہے۔’ پاکستان کے سیاسی منظرنامے میں پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے کردار کو بھی مسترد نہیں کیا جاسکتا کیونکہ انہیں ‘جوڑ توڑ کا بادشاہ’ سمجھا جاتا ہے۔

پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے کئی مقامات پر یہ دعویٰ کیا ہے کہ تحریک انصاف کے سندھ کے بہت سے قانون دان سینیٹ انتخاب میں پارٹی کو ووٹ دینے کے لیے تیار ہیں۔

اس مرتبہ سینیٹ انتخاب سے متعلق جہانگیر ترین اور سابق صدر آصف علی زرداری کے درمیان زبردست جنگ دکھائی دے رہی ہے۔ دونوں رہنما انتخاب میں کتنا اثر انداز ہوسکتے ہیں اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکے گا کہ ان کی جماعتوں نے کتنی نشستیں جیتی ہیں۔

متعلقہ تحاریر