پاکستان میں ڈالر کی اونچی اڑان جاری ، روپیہ چاروں شانے چت

انٹربینک میں ڈالر 174 روپے ہو گیا۔ معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈالر کو نہ روکا گیا تو ملکی صنعت کا پہیہ رک جائے گا۔

پاکستان میں ڈالر کی اونچی اڑان کا سلسلہ جاری ہے جبکہ انٹربینک میں ڈالر مزید مہنگا ہو کر 173 روپے 20 پیسے کا ہوگیا ہے۔

اوپن مارکیٹ اور انٹربینک میں ڈالر کی خریداری کی وجہ دباؤ بڑھا ہے جس کی وجہ سے ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافے کا سلسلہ جاری ہے، جبکہ روپیہ مسلسل گرواہٹ کا شکار ہے۔

یہ بھی پڑھیے

گندم کی ریکارڈ پیداوار کے باوجود مہنگا آٹا حکومتی نااہلی کا ثبوت

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 12 روپے تک اضافہ، نوٹیفکیشن جاری

پچھلے کاروباری ہفتے کے آخری روز ٹریڈنگ کے دوران ڈالر کی قیمت میں 1 روپے 32 پیسے اضافہ ہوا تھا جس سے انٹربینک میں ڈالر 171 روپے 81 پیسے پر بند ہوا تھا۔

واضح رہے کہ بجلی اور پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے باوجود پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ہونے والے مذاکرات کا پہلا سیشن ناکامی سے دوچار ہو گیا ہے۔

دوسری حکومت نے سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کو وزیراعظم عمران خان کا مشیر خزانہ مقرر کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا ہے، کیونکہ شوکت ترین کی مدت بطور وزیر خزانہ 16 اکتوبر کو اختتام پذیر ہو گئی تھی۔

معاشی ماہرین کا کہنا ہے ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافہ اور روپے کی قدر میں کمی پاکستانی معیشت کے لیے تباہ کن ہے۔ حکومت ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافے کو روکنے کے اقدامات کرے۔ اگر ڈالر کی قیمت بڑھے گی تو درآمدات اور برآمدات پر منفی اثرات مرتب ہوں گے اور انڈسٹری بیٹھ جائے گی اور اگر انڈسٹری بیٹھ جائے گی تو معیشت تو خود بخود ہی بیٹھ جائے گی۔

ان کا کہنا ہے کہ اس سب کی وجہ پالیسیز کا فقدان ہے جبکہ حکومت اس کا حل قرضے لے کر کرنا چاہتی ہے۔

متعلقہ تحاریر