بھارتی اکنامک ایڈوائزر کے بیان نے وزیراعظم عمران خان کی تائید کردی

عالمی منڈی میں خام تیل کے نرخ میں اضافے کی وجہ سے ملک میں پیٹرول کی قیمتیں بڑھیں، چیف اکنامک ایڈوائزر سبرامنیم

انڈیا ٹوڈے ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے چیف اکنامک ایڈوائزر سبرامنیم نے کہا ہے کہ بھارت کی معیشت کے حوالے سے غیرمعمولی اصلاحات کرنے کا سہرا مودی حکومت کے سر جاتا ہے۔

سبرامنیم سے سوال کیا گیا پاکستان، سری لنکا اور بنگلہ دیش کے مقابلے میں بھارت میں پیٹرول قیمتیں زیادہ کیوں ہیں؟ کہا جا رہا ہے کہ حکومت ٹیکس محصولات کے لیے پیٹرول پر زیادہ پیسے وصول کر رہی ہے؟

یہ بھی پڑھیے

حکومت کا پیٹرول کے بعد عوام پر بجلی گرانے کا پروگرام طے

آٹا، چینی اور پیٹرول کے بعد دودھ کی قیمت میں بھی 10 روپے اضافے کی تیاری

انہوں نے جواب دیا کہ بھارت دنیا کی پانچویں بڑی معیشت ہے اور میں ہمیشہ آگے بڑھتی ہوئی معیشتوں کو مثال کے طور پر دیکھتا ہوں کیونکہ ہمیں بھی وہیں جانا ہے۔ پیٹرول قیمتوں میں اضافہ پوری دنیا میں ہوا ہے کیونکہ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔

بھارت کے چیف اکنامک ایڈوائزر نے بالکل وہی بات کی ہے جو کہ چند روز قبل وزیراعظم پاکستان عمران خان نے کی تھی۔

عمران خان نے بتایا تھا کہ پاکستان میں پیٹرول مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ عالمی منڈی میں قیمتوں کا بڑھنا ہے، انہوں نے کہا تھا کہ بھارت میں پیٹرول قیمتیں پاکستان سے زیادہ ہیں۔

وزیراعظم کے اس بیان پر انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ اپنے تئیں ماہرِ معیشت بنے اینکرپرسنز اور صحافی سب لٹھ لے کر عمران خان کے پیچھے پڑ گئے تھے۔

اگر گزشتہ روز انڈیا ٹوڈے کے پروگرام میں بھارت کے چیف اکنامک ایڈوائزر کی گفتگو سن لی جائے تو معلوم ہوگا کہ جنوبی ایشیائی ممالک میں پیٹرول کی سب سے زیادہ قیمت بھارت میں ہے۔

متعلقہ تحاریر