اسلام آبادمیں ہلچل، حکومت اور حزب اختلاف کی صف بندیاں جاری

حکومت نے اتحادی جماعتوں کے تحفظات کو دورکردیا فیصلہ کیا ہے کہ بدھ کو پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کیا جائے۔

پاکستان میں سیاسی  درجہ حرارت میں مزید شدت آگئی، ملکی سیاسی صورتحال اور پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے معاملے پر وزیراعظم عمران خان نے پارٹی کے سینئر وزراء کو  طلب کیا جبکہ الیکٹرونک ووٹنگ مشین پر اتحادیوں کے تحفظات دور کردیئے گئے جس کے بعد د پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بدھ کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے ملکی سیاسی صورتحال پر وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی، ، وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید احمد،وزیردفاع پرویز خٹک، وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر،اور وفاق یوزیراطلاعات فواد چوہدری سمیت  دیگر وزراء اور مشیران شریک ہوئے وزراء نے وزیراعظم کو سیاسی صورتحال پر بریفنگ دی ،دوسری جانب و  زیر اعظم عمران خان سے ایم کیو ایم ، مسلم لیگ (ق) اور دیگر اتحادی جماعتوں کے قائدین نے ملاقات کی جس میں انتخابی اصلاحات، انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے استعمال اور دیگر معاملات پر بریفنگ دی گئی اور اتحادی جماعتوں کے تحفظات کو دور کیا گیا جس کے بعد فیصلہ کیا ہے کہ بدھ کو پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کیا جائے گا جس میں اپوزیشن حکومت کا ساتھ دینے کی یقین دہانی کرائی ہے ۔

دوسری جانب حذب اختلاف کی جماعتوں کے اتحاد  پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کا ورچوئل اجلاس آج  منعقد ہوا جس میں  ملکی سیاسی صورتحال آئندہ کی حکمت عملی،  الیکٹرانک ووٹنگ مشینسمندر پار پاکستانی ، انتخابی اصلاحات، اور نیب آرڈیننس پر مشاورت کی گئی ، پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے ترجمان  حافظ حمد اللّٰہ کے مطابق اجلاس میں مولانا فضل الرحمٰن، نواز شریف، شہباز شریف، سردار اختر مینگل سمیت دیگر رہنما ؤں نے وڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیے

قومی اسمبلی میں حزب اختلاف کے ہاتھوں حکومت کو شکست

وزیراعظم نے سندھ میں لاقانونیت کا نوٹس لے لیا

جانب متحدہ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ حکومت چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) کی تقرری کے معاملے میں آئین کی خلاف ورزی چاہتی ہے۔اپوزیشن کے اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ شخصی بنیادوں پر قانون سازی کے معاملے میں حکومت کا ساتھ نہیں دیا جاسکتا۔ چیئرمین نیب کے تقرر پر حکومت کی طرف سے آئین کو پامال کیا جارہا ہے اپوزیشن آئین کی پامالی کوکسی صورت برداشت نہیں کرے گی اپنی پوری قوت سے  آئین اور قانون کی بالا دستی کے لئے  ہر فورم کو استعمال کرے گے ۔

متعلقہ تحاریر