مہنگا بجلی پیٹرول حکومت مخالف تحریک سے زیادہ تقصان دہ؟

عوام کا کہنا ہے کہ اصل میں جب پیٹرول کی زیادہ قیمت ادا کرنی پڑے گی اور بجلی کا زیادہ بل ادا کرنا پڑے گا تو عام آدمی کو بھی حزب اختلاف کی باتیں سچ لگنے لگیں گی

پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پیٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ہے جس کا براہ راست اثر عوام پر پڑے گا۔

پاکستان میں وزارت کے خزانہ کے نوٹیفکیشن کے مطابق 16 دسمبر سے پیٹرول کی قیمت میں 3 روپے فی لیٹر اضافہ کر دیا گیا ہے جبکہ ڈیزل کی قیمت بھی 3 روپے فی لیٹر بڑھا دی گئی ہے۔ وزارت خزانہ کے مطابق پیٹرول کی نئی قیمت 103 روپے 69 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ ڈیزل کی نئی قیمت 108 روپے 44 پیسے مقرر کی گئی ہے۔

اُدھر بجلی کی پیداوار اور ترسیل کے قومی ادارے نیپرا نے بھی بجلی کی قیمت میں 1 روپے 11 پیسے فی یونٹ میں اضافہ کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ اِس کے بعد اب ملک بھر میں صارفین کو12ارب روپے کا اضافی بوجھ برداشت کرنا پڑے ‏‏گا۔ نیپرا کے اِس فیصلے کا اطلاق سوائے کے الیکٹرک کے پاکستان میں بجلی فراہم کرنے والے تمام اداروں پر ہوتا ہے۔

فی الوقت کراچی یا پھر کے الیکٹرک کے صارفین کے لیے بجلی کی قیمت میں اضافے کا بوجھ ٹل گیا ہے لیکن کے الیکٹرک کا ٹیرف پہلے سے ہی ملک بھر سے زیادہ تھا۔

 

یہ بھی پڑھیے

پیٹرول بحران کا ذمہ دار کون؟ تہلکہ خیز انکشافات

مہنگائی کی ستائی ہوئی عوام پربجلی بم گرا دیا گیا ہے۔ نیپرا نے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں یہ اضافہ کیا گیا ہے۔ بجلی کی قیمتوں میں اضافےکا اطلاق رواں ماہ کے بلوں ‏‏‏‏پرہوگا۔ عوام نے بجلی قیمتوں میں ‏اضافہ مسترد کرتے ہوئے وزیراعظم سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

اِس کے علاوہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 57 پیسے فی یونٹ مزید ‏اضافے کی درخواست بھی دی گئی ہے۔ 17 دسمبرکوسماعت کےدوران اگراضافے کی ‏منظوری دے دی گئی توصارفین 6 ارب روپے مزیدادا کرنا ہوں گے۔

نیوز 360 نے اِس معاملے میں عوام سے آراء معلوم کی ہیں۔ عوام کی بڑی تعداد کا کہناہے کہ حکومت اِس وقت سیاسی داؤ پیچ میں مصروف ہے۔ لیکن حکومت کو اِس بات کاخیال رکھنا چاہیے کہ جلسے یا ریلیاں اب تک اُس کا کچھ نہیں بگاڑ پائے البتہ عوام پر مہنگائی کے تابڑ توڑ حملے اور بجلی اور پیٹرول کی قیمتوں میں ایک ہی دن میں اضافے کے پروانے موجودہ حکومت کے لیے جلسوں سے زیادہ نقصان دہ ثابت ہو سکتے ہیں۔ عوام کا کہنا ہے کہ اصل میں جب پیٹرول کی زیادہ قیمت ادا کرنی پڑے گی اور بجلی کا زیادہ بل ادا کرنا پڑے گا تو عام آدمی کو بھی حزب اختلاف کی باتیں سچ لگنے لگیں گی۔

متعلقہ تحاریر