نوکری کا جھانسہ دے کر نوجوان کا گردہ نکال لیا گیا

جنرل اسپتال لاہور کا عملہ مبینہ طور پر گردہ فروشی کے دھندے میں ملوث نکلا۔

پاکستان کے شہر لاہور میں انسانی اعضاء کے غیر قانونی کاروبار میں ملوث مافیا کے ایجنٹوں نے نوکری کا جھانسہ دے کر نوجوان کا گردہ نکال لیا۔

پاکستان کے صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے علاقہ کاہنہ سے تعلق رکھنے والے نوجوان بلال کو جنرل اسپتال میں ڈرائیور کی نوکری کا جھانسہ دے کر بلایا گیا۔ عملے نے نوکری کے بہانے سے نوجوان کو بے ہوش کیا اور اس کا گردہ نکال لیا۔

20 سالہ بلال کی سی سی پی او کو درخواست پر مقدمہ درج کرلیا گیا۔ ایف آئی آر کے مطابق واقعہ 19 ستمبر 2020 کو پیش آیا۔ جبکہ مقدمہ 3 ماہ بعد 16 دسمبر 2020 کو درج ہوا۔ واردات میں ایک خاتون سمیت 5 ملزمان ملوث ہیں۔

پرنسپل جنرل اسپتال فریدالظفر کا کہنا ہے کہ واقعے میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ جنرل اسپتال کا عملہ مبینہ طور پر گردہ فروشی کے دھندے میں ملوث نکلا۔

یہ بھی پڑھیے

پنجاب میں وکلاء کی اندھادھن فائرنگ

جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ بلال سے نوکری کے لیے خون کے نمونے لیے گئے۔ چند روز بعد اسے بےہوش کر کے اغواء کیا اور گردہ نکال لیا گیا۔ کاہنہ پولیس نے بلال کے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا ہے۔ مقدمے میں جنرل اسپتال کے ڈرائیور نذیر کو بھی نامزد کیا ہے۔

ایس ایس پی آپریشنز احسن سیف کے مطابق واقعے کی تمام پہلوؤں سے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپہ مار ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں۔ گرفتاری کے بعد اصل حقائق سامنے آئیں گے۔

متعلقہ تحاریر