پاکستانی طالبان سے مذاکرات کی ضرورت نہیں، ملالہ یوسفزئی

ملالہ یوسفزئی کا کہنا ہے کہ معاہدہ تب کیا جاتا ہے جب آپ دوسرے فریق کے تحفظات کو سنجیدگی سے لیں، طالبان کو عوامی سطح پر کسی قسم کی حمایت حاصل نہیں ہے۔

ڈان نیوز کے میزبان عادل شاہ زیب نے اپنے پروگرام کے لیے نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی کا انٹرویو لیا، ملالہ یوسفزئی نے کہا کہ پاکستانی طالبان کو اپ لفٹ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

عادل شاہ زیب نے سوال کیا کہ حکومت پاکستانی طالبان سے مذاکرات کر رہی ہے اور کہا گیا ہے کہ ان کے لیے عام معافی کا اعلان بھی کر دیا جائے، کیا آپ سمجھتی ہیں کہ جس طرح افغان طالبان سے امریکہ نے معاہدہ کیا تو یہاں بھی کوئی معاہدہ کر لیا جائے؟

ملالہ یوسفزئی نے جواب میں کہا کہ معاہدہ تب کیا جاتا ہے جب آپ دوسرے فریق کے تحفظات کو سنجیدگی سے لیں، انہوں نے کہا کہ طالبان کو عوامی سطح پر کسی قسم کی حمایت حاصل نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیے

طالبان حکومت تسلیم کریں یا نہیں؟ جی 20 سر جوڑ کر بیٹھے گی

حکومت پاکستان کالعدم ٹی ٹی پی سے مذاکرات کررہی ہے، وزیراعظم کا انکشاف

ملالہ کا کہنا تھا کہ کسی جگہ سے یہ آواز نہیں اٹھ رہی کہ طالبان کی حکومت آئے تو ہمیں پاکستانی طالبان کو اپ لفٹ نہیں کرنا چاہیے، اس کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

ملالہ یوسفزئی نے نہایت اہم بات کی ہے۔ افغانستان میں طالبان کی جانب سے حکومت قائم کرنے کے بعد سے پاکستان میں سرکاری اور عوامی سطح پر یہ موضوع بحث کا حصہ بنا کہ حکومت پاکستانی طالبان کا کیا کرے گی؟

وزیراعظم عمران خان ترکی کے نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں یہ کہہ چکے ہیں کہ حکومت تحریک طالبان پاکستان سے مذاکرات کررہی ہے اور افغان طالبان اس میں ثالث کا کردار ادا کررہے ہیں۔

فی الوقت تو ملک کو داخلی مسائل کا سامنا ہے لیکن بہر کیف یہ واضح ہونا بھی ضروری ہے کہ حکومت کے تحریک طالبان پاکستان کے ساتھ مذاکرات پر کیا پیش رفت ہے کیونکہ ٹی ٹی پی بھی ایک عرصے تک پاکستان کے لیے داخلی سیکیورٹی مسائل پیدا کرتی رہی ہے۔

متعلقہ تحاریر