کراچی کنٹونمنٹ بورڈ کے بھاری ٹیکسز نے سینما گھروں کو تالے لگوادیے

تجزیہ کاروں کے مطابق حکومت سینما اور فلم انڈسٹری کو مکمل طور پر ٹیکس فری قرار دے۔

معروف ناقد اور وائس آف امریکا اردو کے صحافی عمیر علوی نے ایٹیریم سینماز پر کراچی کنٹونمنٹ بورڈ کی جانب سے ٹیکس کے نفاذ کی شدید مذمت کی ہے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام شیئر کرتے ہوئے صحافی عمیر علوی نے لکھا ہے کہ کراچی کنٹونمنٹ بورڈ نے ایٹیریم سینماز پر بھاری ٹیکس کا مطالبہ کرکے عوام کو آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی کے میچز سینما گھروں میں دیکھنے سے محروم رکھا۔

یہ بھی پڑھیے

کھیل کھیل میں کیسے فلمائی گئی؟ نبیل قریشی نے بتا دیا

فلمی سیٹ پر سانحہ "داراک” کا اسلحے کے استعمال سے انکار

صحافی عمیر علوی نے ٹیگ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ” یہ سینما کے لیے سیاہ دن تھا۔ ” ” کے سی بی کو شرم آنی چاہیے۔ "

واضح رہے کہ ایٹیریم سینماز نے آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ 2021 کے تمام میچز دکھانے کا انتظام کیا تھا جسے بعد کے سی بی کی جانب سے بھاری ٹیکسز کی مانگ کے بعد منسوخ کردیا گیا تھا۔

ملک بھر میں کورونا کیسز میں کمی کے بعد نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے سربراہ اسد عمر نے رواں سال جولائی میں سینما گھروں کو کھولنے کی اجازت دی تھی۔ اجازت ملنے کے باوجود سینما گھروں کی رونقیں ابھی تک بحال نہیں ہوئی ہیں۔

صحافی عمیر علوی کی حمایت میں گفتگو کرتے ہوئے تجزیہ کاروں کا کہنا ہےکہ پاکستان میں ویسےہی سینما انڈسٹری زبوں حالی کا شکار کا ہے ایسے میں اگر کچھ سینما گھروں کے مالکان نے رونقیں بحال کرنے کی کوشش کی بھی تھی تو کراچی کنٹونمنٹ بورڈ والےبھاری ٹیکسز لگا کر ان کی کوششوں پر پانی پھیر دیا ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر فلم بین سینما گھروں میں نہیں آئیں گے تو پاکستان کی فلم انڈسٹری کیسے آگے بڑھے گی۔ بھاری ٹیکسز کی وجہ سے ٹکٹ اتنے مہنگے ہو گئے ہیں کہ کوئی شخص بھی اپنی فیملی کے ساتھ سینما گھر میں فلم دیکھنا افورڈ نہیں کرسکتا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ حکومت کو چاہیے کہ سینما اور فلم انڈسٹری کو مکمل طور پر ٹیکس فری قرار دے تاکہ ملکی سطح پر اچھی فلمیں بنائی جاسکیں۔

متعلقہ تحاریر