جسٹس (ر) خواجہ نوید کی مبہم انداز میں سندھ کے کاشتکاروں پر تنقید

نجی ٹی وی چینل کے پروگرام پر تنقید کرتے ہوئے زمینداروں کا کہنا ہے کہ اچھا ہوتا اگر اینکر ، سابق جسٹس کے ساتھ کسی کاشتکار کو بھی پروگرام میں بلاتیں۔

پاکستان میں کیلا سب سے زیادہ سندھ اور اس کے بعد پنجاب ان کے علاقوں میں کاشت کیا جاتا ہے جن کی سرحدیں صوبہ سندھ سے ملتی ہیں۔ جسٹس (ر) خواجہ نوید احمد نے کہا ہے کہ سندھ کے کاشت کاروں کو ممبئی اور ڈھاکہ کے زمینداروں کی کاشت کی تکنیک کو استمعال کرتے ہوئے کیلے کی کاشت کرنی چاہیے۔

ایک پروگرام کے دوران اینکر کے سوال کا جواب دیتے ہوئے جسٹس (ر) خواجہ نوید احمد کا کہنا تھا کہ ممبئی اور ڈھاکہ میں کاشت کیا جانے والا کیلا سندھ میں کاشت کیے جانے والے کیلے سے سائز میں بہت بڑے اور خوشبودار ہوتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

فواد چوہدری نے کالعدم تنظیم کے ساتھ سیاسی اتحاد کی تردید کردی

لورالائی کے 2 شہری مہنگائی کیخلاف احتجاجاً سائیکل پر اسلام آباد پہنچ گئے

انہوں نے کہا کہ سندھ کے زمینداروں کو ممبئی اور ڈھاکہ کے زمینداروں کو تکنیک کو استعمال کرتے ہوئے بڑے سائز کے کیلے کاشت کرنے چاہئیں کیونکہ اس سے کیلے کی کاشت بڑے گی اور مانگ میں بھی اضافہ ہوگا۔

جسٹس (ر) خواجہ نوید احمد کے انٹرویو پر تبصرہ کرتے ہوئے سندھ کے ایک زمیندار کا کہنا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ خواجہ نوید احمد صاحب نے پتا کہاں انگلی کے سائز کے کیلے دیکھ لیے ہیں۔ سندھ کی زمین کیلے کی کاشت کےلیے بہترین ہے، اور ہمارے کیلوں کا سائز بھی کسی طور چھوٹا نہیں ہے۔ اچھا ہوتا کہ اینکر علوینہ آغا ، خواجہ نوید احمد کے ساتھ ساتھ کسی زمیندار کو اپنے پروگرام میں بلاتی اور ان کا موقف بھی سنتیں۔ ایسا لگ رہا تھا کہ یہ پروگرام سندھ کو بدنام کرنے کے لیے کیا جارہا ہے۔

دوسری جانب غیرجانبدار تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس پروگرام کا منفی پہلو یہ تھا کہ خواجہ نوید احمد صاحب ممبئی اور ڈھاکےکے کیلوں کو ذکر کرتےہوئے ہاتھ کے اشارے سے کیلوں کا سائز بتا رہے تھے جس پروگرام اینکر علوینہ آغا ہنستے ہوئے کہتی ہیں کہ پاکستان کیلے کی پیداوار بہت کم ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے ویڈیو کلپ میں مہمان خواجہ نوید احمد کو دیکھا جاسکتا ہے کہ وہ معصومیت سے یہ بتا رہے تھے کہ "بمبئی میں کیلے اتنے بڑے ہیں”، انہوں نے کیلے کا سائز دکھانے کے لیے ہاتھ کے اشاروں کا استعمال کیا۔ مہمان نے مزید کہا، "ڈھاکہ میں کیلے اتنے بڑے ہیں، لیکن سندھ میں کیلے ہماری انگلیوں کی طرح چھوٹے ہیں۔” جبکہ اینکر علوینہ آغا نے پروگرام کا اختتام معنی خیز ہنسی ہنستے ہوئے کیآ جوکہ کسی بھی طور پر مناسب نہیں تھا۔

متعلقہ تحاریر