نئی بھارتی فلم سوریاونشی میں اسلام دشمن پراپیگنڈا

فلم میں مسلمان مردوں کو ہندو خواتین اور لڑکیوں کو اپنے جال میں پھنسا کر اغوا کرکے مذہب تبدیل کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

اکشے کمار کی نئی بالی ووڈ فلم سوریاونشی باکس آفس پر نئے ریکارڈز بنا رہی ہے۔ مسلمانوں سے نفرت فلم کا موضوع ہے جسے بڑے پرکشش انداز میں فلمایا گیا ہے۔

بھارتی صحافی رانا ایوب نے واشنگٹن پوسٹ میں سوریاونشی سے متعلق کالم لکھا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ فلم میں لوو جہاد کی خطرناک سازش کے موضوع کو ہوا دینے کی کوشش کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

انڈیا کے خلاف پاکستان کی فتح، اداکار اکشے کمار پر بننے والی میمز وائرل

مغرب مذہبی منافرت اور انتہا پسندی کی لپیٹ میں

مسلمان مردوں کو ہندو خواتین اور لڑکیوں کو اپنے جال میں پھنسا کر اغوا کرکے مذہب تبدیل کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

فلم میں اسلاموفوبیا کی کئی مثالیں ملتی ہیں جیسا کہ مرکزی کردار اکشے کمار نے ادا کیا ہے جو کہ ہندوتوا کے پرچارک وزیراعظم نریندرا مودی کے پرستار ہیں اور خود بھی اپنی غیرمعمولی حب الوطنی والی فلموں کی وجہ سے شہرت رکھتے ہیں۔

کورونا وائرس لاک ڈاؤن ختم ہونے کے بعد سے سوریاونشی بھارت میں کامیاب ہونے فلموں کی فہرست میں جگہ بنا چکی ہے۔

فلم کی کامیابی بھارت میں رہنے والے 20 کروڑ سے زائد مسلمانوں کے لیے نفرت اور امتیازی سلوک کے ماحول کو مزید بڑھائے گی۔

فلم میں ہر تیسرا منظر اسلاموفوبیا کی منظرکشی کر رہا ہے۔ دکھایا گیا ہے کہ ایک اونچی ذات کا ہندو کمار جب حب الوطنی کی باتیں کرتا ہے تو مسلمان کردار اس کا جواب نفرت سے دیتا ہے۔

رانا ایوب نے لکھا ہے کہ ہر بار جب فلم کا مرکزی کردار بھارتی مسلمان کو اپنی روش درست کرنے کی تلقین کرتا ہے تو اس سین پر تمام شائقین نے اٹھ کر تالیاں اور سیٹیاں بجائیں۔

انہوں نے مزید لکھا کہ سوریاونشی خطرناک ہے۔ اسے دیکھنے کے بعد جرمنی کے ہٹلر کا خیال آتا ہے جس نے ایسی فلمی صنعت تشکیل دی جہاں یہودیوں کے خلاف پروپیگنڈا فلمز تیار کی گئیں۔

رانا ایوب نے کالم کو ٹوئٹر پر بھی شیئر کیا جہاں سے صدر پاکستان عارف علوی نے ان کی پوسٹ پر جواب دیا۔

متعلقہ تحاریر