پشاور کے بی آر ٹی اسٹیشن پر ماسک بیچنے والے بچے کا فوجی پائلٹ بننے کا عزم

عبید کی سردی میں ٹھٹھرتے ہوئے ماسک بیچنے کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے ضلعی انتظامیہ نے بچے کو سرکاری خرچ پر اسکول میں داخلہ دلوادیا ہے۔

صوبہ خیبر پختون خوا کے دارالحکومت پشاور کے بی آر ٹی اسٹیشن پر ماسک بیچنے والا 8 سالہ بچہ اب سرکاری خرچ پر تعلیم حاصل کرے گا.

8 سالہ عبید بی آر ٹی اسٹیشن میں رات کی تاریکی میں سویٹر میں سردی کے مارے لپٹی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو ضلعی انتظامیہ حرکت میں آگئی اور بچے کو ڈھونڈ نکالا جس کے بعد والدین کا بھی سراغ لگایا گیا۔  والدین نے بچے کو کام پر جانے کی مجبوری ظاہر کی جس کے بعد صوبائی حکومت نے عبید کو سرکاری خرچ پر "اسٹیٹ ماڈل انسٹی ٹیوٹ زمونگ کور” منتقل کر دیا جہاں پر دنیاوی و دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ مارشل آرٹس و فنی تعلیم بھی دی جاتی ہے.

یہ بھی پڑھیے

بی آر ٹی پشاور کے لیے سسٹین ایبل ٹرانسپورٹ ایوارڈ کا اعلان

خیبرپختونخوا میں بچوں سے زیادتی کے ملزمان کو سزائے موت ہوگی

نیوز 360 کے نامہ نگار سے خصوصی گفتگو 8 سالہ عبید کا کہنا تھا کہ میری ماں بیمار ہے اسلیے میں  ماسک بھیجنے پر مجبور تھا. دو تین سو روپے کما کر رات کو گھر جاتا تو اس ماں کیلے دوائی خرید لیتا ہوں۔ عبید کا کہنا تھا کہ مجھے اس رات سردی لگی اور میں سویٹر میں لپٹ گیا جو مجھے بلکل پتہ نہیں چلا ہے کہ تصویر کس نے نکالی ہے.

کسی رحم دل انسان نے عبید کی تصویر نکالی تو سوشل میڈیا ہنڈلز پر بہت وائرل ہوئی جو بعد میں پشاور سٹی کے اسٹنٹ کمشنر احتشام الحق نے ایکشن لیتے ہوے بچے کو ریسکیو کیا اور پشاور زمونگ کور ادارے کو منتقل کر دیا جہاں پر وہ 18 سال تک حکومتی خرچی پر تعلیم و تربیت کیساتھ ساتھ مختلف سہولیات حاصل کر سکے گا۔

عبید کا مزید کہنا تھا کہ پہلے دو تین دن میں پہلے بہت خفا اور پریشان تھا کیونکہ ماں کی یاد آتی تھی۔ اب یہاں اسکول میں میرے دوست بنے ہیں اور میں بہت خوش ہوں. عبید نے نیوز 360 سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ میں دل و جان سے خوب پڑھ کر فوجی پائلٹ بنوں گا اور ملک و قوم کا خوب نام روشن کروں گا۔

متعلقہ تحاریر