شفقت محمود طلباء کے ہیرو بن گئے

سوشل میڈیا پر صارفین نے وزیر تعلیم شفقت محمود کی تعریفوں کے پُل باندھنا شروع کردیئے

پاکستان میں کرونا کی دوسری لہر کے باعث کیسز اوراموات دونوں میں ایک مرتبہ پھراضافہ ہوگیا ہے۔ اس ضمن میں پیرکو وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے تعلیمی ادارے بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس اعلان کے بعد شفقت محمود طلباء کے ہیرو بن گئے ہیں۔

پیر کو صوبائی وزرائے تعلیم کے اجلاس کے بعد وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے ایک نیوزکانفرنس کی تھی۔ اس موقع پر انہوں نے تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ 26 نومبر سے 24 دسمبر تک ملک کے تمام تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔ جبکہ 11 جنوری تک موسم سرما کی تعطیلات ہوں گی۔

تعلیمی اداروں کی بندش پرطلباء کی خوشی قابل دید ہے۔ سوشل میڈیا پرطلباء شفقت محمود کی تعریفی میمزبنارہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

ملک بھر کے تعلیمی ادارے بند کرنے کا اعلان

سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو گردش کر رہی ہے جس میں طلبا شفقت محمود کے حق میں نعرے بازی کر رہے ہیں۔ طلبا ‘جب تک سورج چاند رہے گا شفقت تیرا نام رہے گا’ اور ‘شفقت بھائی زندہ باد’ کے نعرے بلند کر رہے ہیں۔ طلبا شفقت محمود کو ‘کنفرم جنتی’ بھی کہہ رہے ہیں۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Behtareen.pk (@behtareenpk)


ایک مشہور ٹک ٹاکر ‘محمود جے’ نے شفقت محمود پر گانا بھی بنا ڈالا۔ انہوں نے ‘میرے رشکِ قمر’ گانے کے بول تبدیل کر کے ‘میرے شفقت محمود’ رکھ دیئے۔


ایک ٹوئٹر صارف نے وزیراعظم کی تصویر پر شفقت محمود کی شکل لگا کر اپلوڈ کردی۔ صارف نے شفقت محمود کے سر پر تاج بھی پہنایا۔

جکہ کچھ طلباء نے تو انہیں ‘مستقبل کا وزیراعظم’ قرار دے دیا۔

ایک صارف نے ‘مرزا پور’ کے مشہور ڈائیلاگ کو شفقت محمود اور طلباء سے جوڑا ہے۔ اس تصویر کو دیکھ کر لگتا ہے کہ سعید غنی شفقت محمود سے کہہ رہے ہوں کہ ‘کام چور ہیں تہمارے اسٹوڈنٹس’۔ جس پر شفقت محمود جواب دے رہے ہیں کہ ‘کام چور ہیں یہ اہم نہیں ہے۔ ہمارے اسٹوڈنٹس ہیں یہ اہم ہے’۔

ایک صارف نے استاد نصرت فتح علی خان کے گانے ‘آفرین’ کے بول شفقت محمود کے حق میں بدل دیئے۔ اس کے ساتھ ہی کیپشن لکھا ‘ایک سچا بادشاہ’۔

دوسری جانب تعلیمی اداروں کی بندش نے والدین کو بھی پریشان کردیا ہے۔ والدین کا کہنا ہے کہ اگر حکومت وباء پر قابو نہیں پاسکتی تو تعلیمی ادارے بند کردینے چاہئیں۔ لیکن اگر حکومت سمجھتی ہے کہ کرونا پر قابو پایا جاسکتا ہے توکھلے رکھنے چاہئیں۔

متعلقہ تحاریر