37 روز کا سفر، 150 میٹر طویل پرچم

مارچ کا مقصد دشمن کو پیغام دینا ہے کہ بلوچستان کے عوام پاکستان پر آنچ نہیں آنے دیں گے۔

 بلوچستان کے نوجوان 37 روز پیدل سفر طے کر کے 150 میٹر لمبا قومی پرچم لیے پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد پہنچ گئے۔

پارلیمنٹ پہنچنے پر بلوچستان کے نوجوانوں کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔ وفد کی قیادت کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے محمد افضل خلجی نے کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارا بلوچستان سے پارلیمنٹ ہاؤس تک 150 میٹر لمبے قومی پرچم کے ساتھ مارچ کا عنوان ‘پاکستان سے 14 دن نہیں بلکہ 12 مہینے محبت کرنا ہے’ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا قومی پرچم کے ساتھ پیدل مارچ کا مقصد دشمن کو پیغام دینا ہے۔ بتانا چاہتے ہیں کہ بلوچستان کے عوام پاکستان پر آنچ نہیں آنے دیں گے۔ دشمن کی ہر سازش ناکام بنا دیں گے۔

افضل خلجی نے کہا کہ وہ 37 روزہ پیدل مارچ کر کے مختلف صوبوں سے گزرے۔ اس دوران پورے ملک بالخصوص پنجاب کی عوام سے جو محبت ملی ہے اس کا اظہار الفاظ میں ممکن نہیں۔ پنجاب میں بسنے والے ہر شخص نے ہمارے جذبے کو دل سے سراہا۔

یہ بھی پڑھیے

کراچی کی سمندری حدود میں ماہی گیروں کے جال میں کھگہ مچھلیاں آگئیں

انہوں نے کہا کہ ہمارا یہ پیدل مارچ کشمیر کے بارڈر تک جائے گا۔ یہ مارچ بارڈر سے دشمن ملک کو پیغام دے گا کہ پاکستان میں بسنے والے ایک ہیں۔ کشمیر پاکستان کی شہہ رگ ہے۔ کشمیری عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم کے خاتمے اور ان کو حق خودارادیت دلوانے تک پاکستانی قوم چین سے نہیں بیٹھے گی۔

اس موقع پر ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے کہا کہ بلوچستان کے عوام خصوصاً نوجوان دشمن کے ہر ناپاک عزائم کو خاک میں ملانے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔ بلوچستان کی عوام نے ملکی دفاع کو ناقابل تسخیر بنانے کے لیے لازوال قربانیاں دی ہیں۔ ان کی قربانیوں کو فراموش نہیں کیا جا سکتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان کے نوجوان ملک کا قیمتی اثاثہ ہیں۔ ان کی وطن سے والہانہ محبت اور جذبات قابل ستائش ہیں۔

متعلقہ تحاریر