ملک میں مہنگائی کی شرح 50 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
پاکستان میں افراط زر کی شرح گزشتہ 50 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ جنوری میں افراط زر کی شرح ساڑھے 27 فیصد جبکہ گزشتہ ماہ فروری میں یہ 31 اعشاریہ 5 فیصد پر آگئی ہے

ملک میں مہنگائی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے ۔ اپریل 1975 میں افراط زر کی شرح 29.3 فیصد کی آخری بلند ترین سطح پر پہنچ گئی جبکہ فروری 2023 میں 31 فیصد سے زائد ہوگئی ۔
پاکستان میں افراط زر کی شرح گزشتہ 50 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ جنوری میں افراط زر کی شرح ساڑھے 27 فیصد جبکہ گزشتہ ماہ فروری میں یہ 31 اعشاریہ 5 فیصد پر آگئی ہے ۔
یہ بھی پڑھیے
پی ڈی ایم حکومت کے 10ماہ میں مہنگائی دگنی اور ترقی کے اشاریے کمزور ہوگئے
جنوری 2023 میں افراط زر کی شرح 27.6 فیصد تک پہنچی تھی جبکہ جنوری 2022 میں افراط زر کی شرح 13 فیصد تھی۔ اس سے قبل مئی 1975ء میں افراط زر 29 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی۔
ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ میں اوسط افراط زر 10.26 فیصد رہی تھی۔ اگست میں 27 ، دسمبر میں 24 فیصد رہی، جولائی تا جنوری اوسط افراط زر 25.40 فیصد رہی۔
فروری 2023 کے مقابلے میں سالانہ بنیادوں پر سی پی آئی افراط زر 31.5 فیصد تک بڑھ گیا۔ پچھلے مہینے میں 27.6 فیصد اور فروری 2022 میں 12.2 فیصد اضافہ ہوا ہے ۔
دیہی علاقوں میں افراط زر فروری میں ساڑھے 35 فیصد ہوا، ماہانہ بنیاد پر فروری 2022 میں 13.3فیصد کا اضافہ ہوا جبکہ سالانہ بنیادوں پر افراط زر فروری 2023 میں بڑھ کر 36.4 فیصد ہو گیا۔









