آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی: روپیہ ڈالر کے مقابلے میں 1.70 روپے مضبوط ہو گیا
تجزیہ کاروں نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ کل مالی سال 2021-22 کا آخری دن ہے ہوسکتا ہے کہ کل روپیہ 202 سے 205 کے درمیان بند ہو۔
جیسے ہی پاکستان کو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (IMF) کی جانب سے ساتویں اور آٹھویں جائزوں کے لیے مشترکہ میمورنڈم آف اکنامک اینڈ فِسکل پالیسیز (MEFP) موصول ہواہے ، بدھ کے روز انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 1 روپیہ 70 اضافہ ہوا ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان (SBP) کے مطابق دوران ٹریڈنگ انٹربینک میں مقامی کرنسی 204 روپے پر ٹریڈ کر رہی تھی ، لیکن مارکیٹ بند ہونے پر ڈالر کے مقابلے میں روپیہ 205 روپے کی آخری حد پر بند ہوا۔
یہ بھی پڑھیے
آئی ایم ایف کی کڑی شرائط سے بھرپور بجٹ منظور
تیل کے بحران کا حل ، حکومت عمران خان کے نسخے آزمانے لگی
تجزیہ کاروں نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ کل مالی سال 2021-22 کا آخری دن ہے ہوسکتا ہے کہ کل روپیہ 202 سے 205 کے درمیان بند ہو۔
فاریکس ٹریڈرز ایسوسی ایشن کا کا کہنا ہے انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے پاکستانی روپیہ 1.75 روپے اضافے کے ساتھ 205.12 روپے پر بند ہوا۔
انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے پاکستانی روپیہ 1.75 روپے یا 0.85 فیصد اضافے کے ساتھ 205.12 روپے پر بند ہوا۔
پاکستان کویت انویسٹمنٹ کمپنی کے سربراہ اور ریسرچر سمیع اللہ طارق نے کہا کہ آئی ایم ایف کی جانب سے مثبت خبروں کی وجہ سے روپے کی قدر میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ "اگرچہ آئی ایم ایف سے موصول ہونے والی MEFP دستاویز میں کچھ سخت شرائط ہیں اور مارکیٹ کو مزید سخت کرنے کے اشارے بھی ملے ہیں، امید ہے کہ حکومت معمولی بات چیت کے بعد ان شرائط کو قبول کر لے گی۔”
عارف حبیب کموڈٹیز کے منیجنگ ڈائریکٹر اور سی ای او احسن مہانتی کا کہنا ہے ڈالر کے مقابلے روپے کی ریکوری کے پیچھے تین وجوہات ہیں ۔
1: امید ہے کہ آئی ایم ایف 1 بلین ڈالر کی بجائے 2 بلین ڈالر جاری کرے گا۔
2: چین سے 2.3 بلین ڈالر کی وصولی
3: عید الاضحیٰ کے موقع پر ترسیلات زر میں بہتری کی توقعات ہیں۔









