پاکستانی خفیہ اداروں کی بڑی کارروائی، خودکش حملہ آوروں کا بڑا نیٹ ورک پکڑا گیا

انٹیلی جنس اداروں نے جمرود تختہ بیگ چیک پوسٹ پر خودکش حملے میں ملوث 8 دہشتگردوں اور سہولت کاروں کو گرفتار کرلیا۔

پاکستانی خفیہ اداروں نے بروقت کارروائیاں کر کے ملک کو بڑی تباہی سے بچا لیا، سیکیورٹی فورسز نے خودکش حملہ آوروں کا بڑا نیٹ ورک پکڑ لیا۔

دہشت گرد نیٹ ورک سے افغان موبائل سمز، منشیات اور کرنسی برآمد ہوئی ہے، 19 جنوری کو جمرود تختہ بیگ چیک پوسٹ پر خودکش حملہ آور داخل ہوا۔ حملہ آور کی فائرنگ سے 3 پولیس اہلکار شہید ہو گئے تھے، فائرنگ کے بعد خودکش حملہ آور نے خود کو بم اڑا لیا تھا، سیکیورٹی فورسز نے گولیوں کے خول اور جسم کے اعضا فرانزک کے لیے جمع کیے۔

یہ بھی پڑھیے

حکومت کس طرح الیکشن کو آگے لیکر جائے گی؟ حامد میر نے منصوبہ بےنقاب کردیا

ای سی پی نے قومی اسمبلی کی 33 نشستوں پر 16 مارچ کو ضمنی انتخابات کا اعلان کردیا

جیو فینسنگ اور سی سی ٹی وی ویڈیو کا تجزیہ کیا گیا۔ 21 جنوری کو ملنے والی معلومات کے مطابق خودکش حملے کے پیچھے کالعدم ٹی ٹی پی کا رکن عمر نامی شخص تھا، ٹی ٹی پی رکن عمر کو تحصیل جمرود کے رہائشی ستانا جان نے سہولت فراہم کی۔

خفیہ ایجنسیز کے مطابق 23 جنوری کو خودکش حملہ آور سے تعلق رکھنے والے دو ملزمان فرمان اللّٰہ اور عبدالقیوم کو پکڑ لیا گیا، 27 جنوری کو 3 مشتبہ افراد کی پہلے سے موجودگی کی اطلاع پر ایک آپریشن کیا گیا۔

آپریشن میں سہولت کار فضل امین، فضل احمد، محمد عامر اور حماد اللّٰہ کو پکڑ لیا گیا، ستانا جان کے خلاف کارروائی میں 2 افغان شہری بھی پکڑے گئے ہیں۔ سہولت کار فضل احمد نے انکشاف کیا کہ خود کش حملہ آور افغان شہری تھا، خود کش حملہ آور کو ستانا جان پاکستان لے کے آیا، ستانا جان نے اس کو ہتھیار اور خود کش جیکٹ بھی فراہم کی۔

سہولت کار فضل احمد نے 18 جنوری کو اپنے موبائل سے جائے وقوعہ کی تصاویر لیں، ستانا جان کالعدم ٹی ٹی پی شمالی وزیرستان کو چلا رہا تھا، ستانا جان چھپنے کے لیے 4 مکانات کا استعمال کر رہا تھا۔ یہی مکان خود کش حملوں کے لیے استعمال ہوتے تھے، افغان خود کش حملہ آور کو افغانستان سے اس کے ہینڈلرز نے بھیجا۔

متعلقہ تحاریر