ظلِ شاہ کا قتل: لاہور ہائیکورٹ میں جوڈیشل کمیشن بنانے کے لیے درخواست دائر

ایڈووکیٹ ندیم سرور کے توسط سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ظلِ شاہ کی ہلاکت اہم نوعیت کا معاملہ ہے ، آئین کا آرٹیکل 9 عوام کی جانوں کی حفاظت کی گارنٹی دیتا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے کارکن علی بلال عرف ظلِ شاہ کی ہلاکت پر جوڈیشل کمیشن بنانے کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی گئی۔

درخواست ایڈووکیٹ ندیم سرور نے لاہور ہائیکورٹ میں دائر کی گئی ہے ، درخواست میں پنجاب حکومت ، آئی جی ، ڈپٹی کمشنر سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

نواز شریف کی تقاریر پر پابندی کے خلاف درخواست، فریقین کو نوٹسز جاری

لاہور میں اگلے دس روز کے لیے رینجرز تعینات ، نوٹی فیکیشن جاری

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سیاسی ورکر علی بلال عرف ظلِ شاہ کو دن دہاڑے قتل کر کے سروس اسپتال چھوڑ دیا گیا۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ظلِ شاہ پر بدترین تشدد کے نشانات سامنے آئے ہیں۔

ایڈووکیٹ ندیم سرور نے درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ ظلِ شاہ کو آخری بار پولیس قیدیوں کی وین میں دیکھا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق ظلِ شاہ کی ہلاکت کالے رنگ کے ویگو ڈالے کی ٹکر سے ہوئی۔

دائر خواست میں کہا گیا ہے کہ ظلِ شاہ کی ہلاکت اہم نوعیت کا معاملہ ہے جس کی تحقیقات ہونا ضروری ہیں۔ آئین کا آرٹیکل 9 عوام کی جانوں کی حفاظت کی گارنٹی دیتا ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ لاہور ہائیکورٹ ظلے شاہ کی ہلاکت کی تحقیقات کے لیے کمیشن بنانے کا حکم دے۔ عدالت کمیشن کی کاروائی کی خود نگرانی بھی کرے۔

متعلقہ تحاریر