لاہور ہائیکورٹ کا تحریک انصاف اور پنجاب حکومت کو وارنٹ گرفتاری اور مینار پاکستان پر جلسہ کرنے سے متعلق باہمی مشاورت کا حکم
جسٹس طارق سلیم شیخ نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ عدالت نے کسی کو وارنٹ گرفتاری پر عملدرآمد سے نہیں روکا ، جبکہ دفعہ 144 کے خلاف دائر درخواست پر فریقین کو باہمی مشاورت کا حکم دے دیا۔
پاکستان تحریک انصاف کے لیے ایک ہی دن میں دو بری خبریں ، لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کو اتوار کے روز جلسہ کرنے سے روک دیا جبکہ لاہور ہائی کورٹ نے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری پر عدالت نے کہا ہے کہ کسی عدالت نے عمران خان کے وارنٹ گرفتاری سے عملدرآمد سے نہیں روکا۔
لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما حماد اظہر کی جانب سے دفعہ 144 نافذ کیے جانے کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔
لاہور ہائی کورٹ کے جج جسٹس طارق سلیم شیخ نے بڑا فیصلہ سناتے ہوئے تحریک انصاف کا اتوار کے مینار پاکستان پر جلسہ کرنے سے روکنے کے احکامات جاری کردیئے۔
یہ بھی پڑھیے
نواز شریف کی وطن واپسی: شہباز شریف کے خلاف کارروائی کے لیے درخواست عدالت میں دائر
پنجاب اسمبلی کے انتخابات؛ نون لیگ اور پی ٹی آئی متحرک، کاغذات نامزدگی بھی جمع
جسٹس طارق سلیم شیخ نے رہنما تحریک انصاف حماد اظہر کی جانب سے دفعہ 144 کے نفاذ کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔
جسٹس طارق سلیم شیخ نے ریمارکس دیئے کہ پاکستان تحریک انصاف ، چیف سیکریٹری پنجاب کے ساتھ مشاورت کریں اور جلسہ کرنے کے حوالے سے میکنزم تیار کریں۔ معاملے کا حل نکالیں اور سسٹم کو چلنے دیں۔
عدالت کا کہنا تھا اگر جلسہ کرنا تھا تو 15 دن پہلے پلان کرنا چاہیے تھا۔
حماد اظہر نے ایڈووکیٹ اظہر صدیق کے توسط سے دفعہ 144 کے نفاذ کے خلاف دائر درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ الیکشن شیڈول جاری ہونے کے بعد دفعہ 144 کا نفاذ غیرقانونی اور غیرآئینی ہے ، لہٰذا نگراں حکومت کے نوٹی فیکیشن کو غیرآئینی اور غیرقانونی قرار دیا جائے۔
دوران سماعت سرکاری وکیل نے دلائل دیتے کہا کہ تحریک انصاف نے اتوار کے روز مینار پاکستان پر جلسہ کرنے کا اعلان کر رکھا ہے ، جبکہ انتظامیہ سے پیشگی اجازت بھی نہیں لی گئی۔ جبکہ سیکورٹی خدشات اپنی جگہ موجود ہیں۔
جسٹس طارق سلیم شیخ نے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد تحریک انصاف کو مینار پاکستان پر جلسہ کرنے سے روکنے کے احکامات جاری کردیئے۔
دوسری جانب عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کے حوالے سے کیس کی سماعت بھی جسٹس طارق سلیم شیخ کی عدالت میں شنوائی ہوئی۔
جسٹس طارق سلیم نے ریمارکس دیئے کہ کسی عدالت نے وارنٹ گرفتاری پر عملدرآمد سے نہیں روکا۔ ان کا کہنا تھا میں نے وارنٹ کے معاملے کو ٹچ نہیں کیا۔
دوران سماعت عدالت کو بتایا گیا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری منسوخ کرنے کی درخواست مسترد کردی ہے۔
اس موقع پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شان مسعود نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ آچکا ہے ، جس پر جسٹس طارق سلیم شیخ نے کہا کہ ہم نے بھی عمران خان کی گرفتاری سے کسی کو نہیں روکا۔
عدالت کا کہنا تھا خدا کے واسطے سسٹم کو چلنے دیں ، اور بعدازاں عدالت نے کیس کی سماعت کل صبح دس بجے تک ملتوی کردی۔