صدر کے سی سی آئی نے تمام صنعتوں کو گیس کی فوری فراہمی بحال کا مطالبہ کردیا

کے سی سی آئی کا کہنا ہے کہ جنرل انڈسٹریز کے سی پی پیز کو سپلائی معطل کرنے پر سوئی سدرن گیس کمپنی کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

کراچی: کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) کے صدر محمد طارق یوسف نے کراچی کی صنعتوں کو گیس کی سپلائی کی مسلسل معطلی پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ تمام صنعتوں کو گیس کی فراہمی فوری طور پر بحال کرنے کے لیے سخت ہدایات جاری کرے۔ کراچی کے صنعتکاروں کے پاس اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں رہ جائے گا کہ اپنے پیداواری یونٹ خود بند کردیں۔

کے سی سی آئی کے صدر محمد طارق یوسف نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ کراچی کی تاجر برادری کے ساتھ ایسا رویہ رکھنا انتہائی ناانصافی ہے جو کہ بہت سی مشکلات اور چیلنجز کا سامنا کرنے کے باوجود برآمدات کے لحاظ سے 54 فیصد اور ریونیو کے لحاظ سے 68 فیصد سے زیادہ حصہ ڈالتی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

کے الیکٹرک کیلئے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں اضافے پر حکومتی درخواست پر فیصلہ محفوظ

ہر پاکستانی 2 لاکھ 25 ہزار 247 روپے کا مقروض ہو گیا ہے، رپورٹ

صدر کے سی سی آئی کا کہنا ہے کہ کراچی کو اس گیس کی شدید قلت کا سامنا ہے ، جبکہ کسی دوسرے ذریعے سے کوئی مدد نہیں ملی رہی ، ایسے میں ایس ایس جی سی کے بیان کے مطابق گیس کی سپلائی 810 ایم ایم سی ایف ڈی سے کم کر کے 720 ایم ایم سی ایف ڈی کردی گئی ہے ، جو پہلے 1000 ایم ایم سی ایف ڈی تھی۔

محمد طارق یوسف کا کہنا ہے کہ اس صورتحال میں صنعتوں کو گیس کی شدید لوڈشیڈنگ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جو کہ قطعی طور پر ناقابل قبول اور ناقابل برداشت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ صنعتیں گیس کے بغیر کام نہیں کر سکتیں اس لیے کسی کو معاملات کا ادراک کرنا چاہیے اور دیکھنا چاہیے کہ کیا ہو رہا ہے۔

صدر کے سی سی آئی نے کہا کہ گیس کی سپلائی معطل ہونے اور پیداواری لاگت بڑھنے سے کمپنی کی فزیبلٹی یا قابل عمل صلاحیت بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔ اگر ایک پیداواری یونٹ، جو عام طور پر روزانہ آٹھ گھنٹے چلتا ہے، صرف دو گھنٹے تک چلنے کے قابل ہو، تو پیداواری لاگت بہت زیادہ ہو جائے گی ، جس کے نتیجے میں تیار مال غیر مسابقتی ہو جاتا ہے۔ موجودہ حالات میں صنعتوں کو گیس دستیاب نہیں ہے ، جس کی وجہ سے پیداوار 25 فیصد تک گر گئی ہے جس پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے اس بات کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ صنعتوں کو بلاتعطل گیس فراہم کو یقینی بنایا جائے ورنہ اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہم صنعتوں کو بند کردیں۔

طارق یوسف نے جنرل انڈسٹریز کے کیپٹیو پاور پلانٹس (سی پی پیز) کو گیس کی فراہمی معطل کرنے پر ایس ایس جی سی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک اقدام ہے کیونکہ اس سے ان صنعتوں کے مسائل میں مزید اضافہ ہو گیا ہے ، کیونکہ ہم کے الیکٹرک کی جانب سے فراہم کی جانے والی ناقابل اعتماد بجلی پر انحصار نہیں کر سکتے۔

متعلقہ تحاریر