پاکستان بار کونسل کا عدالتی اصلاحاتی بل پر سپریم کورٹ کے حکم امتناع کے خلاف کل یوم سیاہ منانے کا اعلان
وکلاء برادری نے اپنے بیان میں مزید کہا گیا کہ سپریم کورٹ کی ناکامی کے بعد وکلاء برادری نے خود اس سلسلے میں "پارلیمنٹ سے قانون سازی" کی اپیل کی تھی۔

پاکستان بار کونسل نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل 2023 پر سپریم کورٹ کی جانب سے حکم امتناع کے خلاف منگل کے روز ملک بھر میں یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا ہے۔ بار کے عہدیداران نے عدالتی احکامات کو معطل کرنے پر زور دیا گیا۔
ایک مشترکہ بیان میں سپریم کورٹ بار اور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشنز سمیت ملک کی تمام بار کونسلوں کے نمائندوں نے "موجودہ سنگین سیاسی بحرانوں میں سپریم کورٹ کے کردار” پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
سیاستدانوں کا فرض ہے کہ وہ عوام کو طاقتور بنائیں، سید خورشید شاہ
واضح رہے کہ "پچھلی دو دہائیوں سے وکلاء مسلسل سپریم کورٹ (ایس سی) رولز 1980 میں ترمیم کا مطالبہ کر رہی ہے۔”
وکلاء برادری نے اپنے بیان میں مزید کہا گیا کہ سپریم کورٹ کی ناکامی کے بعد وکلاء برادری نے خود اس سلسلے میں "پارلیمنٹ سے قانون سازی” کی اپیل کی تھی۔
پاکستان بار ایسوسی ایشن نے خیال ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مجوزہ سپریم کورٹ (پریکٹس اینڈ پروسیجر) ایکٹ 2023 پارلیمنٹ نے وکلاء برادری کے متفقہ اور مستقل مطالبے پر منظور کیا ہے جو آنے والے وقت میں بڑے پیمانے پر عوام کے مفاد میں بہتر ہوگا۔”
پاکستان بار کونسل کا کل ملک بھر میں یوم سیاہ کا اعلان
براہ راست نشریات:
https://t.co/SqJNpSWS0n pic.twitter.com/fA71cT5OQk— HUM News (@humnewspakistan) April 17, 2023
سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف جوابی کارروائی کرتے ہوئے بار ایسوسی ایشنز نے کہا ہے کہ وہ ایسے حکم کو "کبھی قبول نہیں کریں گے”۔ بار کونسل کے نمائندوں نے گزشتہ دونوں لاہور میں گول میز کانفرنس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جو اس راؤنڈ ٹیبل کانفرنس میں وکلاء شامل تھے وہ ایک سیاسی جماعت کے ترجمان ہیں، ہم کسی کے ذاتی ایجنڈے کیلئے وکلاء کو تقیسم ہونے نہیں دیں گے۔
وکلاء برادری نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف کیوریٹو ریویو واپس لینے کی حکومتی درخواست کے اقدام کو بھی سراہا۔
بار ایسوسی ایشنز نے دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اگر سپریم کورٹ نے اپنے معطلی کے احکامات کو واپس نہ لیا تو بار کونسلز اور بار ایسوسی ایشنز کے منتخب نمائندے اور دیگر قانونی ادارے ملک گیر تحریک شروع کرنے پر مجبور ہوں گے۔
پاکستان بار کونسل اور ہائی کورٹس بار ایسوسی ایشنز نے متفقہ طور پر اپنا احتجاج ریکارڈ کرانے کے لیے 18 اپریل کو "یوم سیاہ” منانے کا اعلان کیا ہے۔