خرم دستگیر نے عمران خان حکومت کو ہٹانے کی اصل وجہ بتا دی

سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے وفاقی وزیر کے انٹرویو کے مندرجات سے صاف لگ رہا ہے شہباز شریف حکومت کو لانے کا مقصد عوام کو مہنگائی سے بچانا مقصود نہیں تھا۔

وفاقی وزیر خرم دستگیر خان نے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کو ہٹانے کی اصل وجہ بتا دی ، اور سچ ان کے زبان پر آگیا ، یعنی عمران خان کی حکومت مہنگائی کی وجہ سے نہیں ذاتی فائدے کے لیے ہٹائی گئی تھی۔

پاکستان کے معروف صحافی اور تجزیہ کار سید طلعت حسین کے یوٹیوب چینل پر دیگر شرکاء کے ہمراہ گفتگو کرتے ہوئے خرم دستگیر خان کا کہنا تھا پاکستان کے جو سیاسی معاملات تھے اور سال کے آخر میں ایک بڑی تبدیلی آنی تھی ، اس میں واضح نظر آرہا تھا کہ عمران خان کا گٹھ جوڑ اگلے پندرہ سال تک  رہے گا۔

یہ بھی پڑھیے

پنجاب کے ضمنی انتخابات: کیا ن لیگ کو وفاداریاں تبدیل کروانے کا صلہ مل پائےگا؟

وفاقی وزیر خرم دستگیر نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ اگلے سال اپوزیشن کی تمام لیڈرشپ کو "ڈس کوالیفائی” ہوجانا تھا ، وہ تمام اپوزیشن کا صفایا کرنا چاہتے تھے۔

ان کا کہنا تھا لوگوں کو بھول جاتا ہے ، عمران خان نے کہا تھا کہ نیب میں 100 ججز اور لگائے جائیں گے۔ بڑی تعداد میں ڈس کوالیفیکیشنز ہونا تھیں ، شہباز شریف، شاہد خاقان عباسی ، احسن اقبال سمیت تمام اپوزیشن کا صفایا کردیا جانا تھا۔

اینکر کے سوال کے خرم دستگیر خان کا کہنا تھا یہ ہمارے خدشات نہیں ہماری معلومات ہیں۔

خرم دستگیر خان کے انٹرویو پر ردعمل دیتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف نے اپنے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر سابق وفاقی وزیر اسد عمر کا ٹوئٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ” خرم دستگیر کا بیان اس بات کا اعتراف ہے کہ اس امپورٹڈ حکومت کو عوام کی کسی بھی طرح پرواہ نہیں، پاکستان کی پرواہ نہیں، بلکہ انہیں صرف اپنے کرپشن کیسز کی پرواہ ہے۔ #امپورٹڈ_حکومت_نامنظور۔”

سابق وفاقی وزیر علی زیدی نے خرم دستگیر خان کے انٹرویو کا کلپ شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ "دل کی بات زبان پر آگئی!۔”

وفاقی وزیر خرم دستگیر خان کے انٹرویو پر تبصرہ کرتے ہوئے سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے انٹرویو کے مندرجات سے صاف پتا چلتا ہے کہ شہباز شریف حکومت کو لانے کا مقصد عوام کو مہنگائی سے بچانا نہیں تھا بلکہ اپنے اوپر بنے کیسز کو ختم کرانا تھا۔

متعلقہ تحاریر