معیشت کو درست سمت پر گامزن کرنے کے لیے مشکل فیصلے کیے، مفتاح اسماعیل
وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا ہے دنیا سے ادھار مانگتے ہوئے شرم آتی ہے ، حکومت میں آکے فیصلہ کیا ملک کو ڈیفالٹ نہیں ہونے دینا۔

وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ حکومت کو قومی معیشت کو درست سمت پر لانے کے لیے پیٹرولیم مصنوعات اور بجلی پر دی جانے والی سبسڈی واپس لینے جیسے سخت فیصلے کرنے پڑے۔ کہتے ہیں دنیا اس وقت مشکل ترین حالات سے گزر رہی ہے۔
ہفتے کے روز کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ لگژری آئٹمز کی درآمد پر پابندی اگلے ماہ تک برقرار رہے گی ، کیونکہ یہ پابندی قومی معیشت کے مفاد میں ہے۔ ایکسچینج کمپنیاں ملکی معیشت میں بہترین کردار ادا کررہی ہیں۔ ایکسچینج کمپنیوں کے بغیر پاکستان کو چلانا مشکل ہو جائے گا۔
یہ بھی پڑھیے
متحدہ عرب امارات کی پاکستان میں ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری
موسمیاتی تبدیلی عالمی معیشت کیلیے بھی خطرہ بن گئی
ان کا کہنا تھا ایکسچینج کمپنیاں روز انٹربینک میں بڑی مقدار میں ڈالر سرندڑ کررہی ہیں۔ درآمد ہونے والی 99 فیصد گاڑیاں فروخت کردی جاتی ہیں۔ دو ارب کی امپورٹ روکیں گے تو غلطیاں ہوں گی۔
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ صرف برآمدی معاون اشیاء کی درآمد پر غور کیا جا سکتا ہے۔ اپنی چادر دیکھ کر پاؤں پھیلائیں۔ دنیا سے ادھار مانگتے ہوئے شرم آتی ہے۔ ہم نے حکومت میں آکر فیصلہ کیا کہ پاکستان کو ڈیفالٹ نہیں ہونے دیں گے۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ حکومت کی دانشمندانہ پالیسیوں کی وجہ سے قومی معیشت درست سمت میں گامزن ہے اور اس کے استحکام کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
وزیر خزانہ نے یقین دلایا کہ تاجر برادری کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں گے۔
وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے تاجر برادری پر زور دیا کہ وہ قومی معیشت کے استحکام کے لیے حکومت کی کوششوں میں تعاون کریں۔
انہوں نے کہا کہ جب ملک سے سستا تیل خرید رہے ہیں اسی سے بیچ بھی لے رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا سابقہ حکومت نے کورونا کے دوران دنیا سے سستی گیس نہیں خریدی۔ ہماری خریدی ہوئی گیس ملک کو بچا رہی ہے،