وزیر خزانہ کی زیرصدارت ای سی سی کا اجلاس: متعدد پروجیکٹس کے لیے گرانٹس منظور

دیگر پروجیکٹس کے ساتھ ساتھ ای سی سی نے پاکستان اسٹیل ملز (پی ایس ایم) کو گیس کی فراہمی کے لیے ایس ایس جی سی کے لیے فنڈز جاری کرنے کی بھی منظوری دے دی۔

وفاقی وزیر خزانہ اور ریونیو سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اجلاس فنانس ڈویژن میں منعقد ہوا جس میں وفاقی وزیر برائے بجلی خرم دستگیر خان، وزیر مملکت برائے خزانہ و محصولات ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا، وزیر مملکت برائے پیٹرولیم  مصدق مسعود ملک،وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے خزانہ طارق باجوہ، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے حکومتی موثریت  ڈاکٹر محمد جہانزیب خان، وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر برائے تجارت و صنعت رانا احسن افضل، وفاقی سیکرٹریز، چیئرمین ایف بی آر اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔

وزارت صنعت و پیداوار نے 31 اگست 2022 کے بعد بھی خیبر پختونخوا کے لیے وزیر اعظم ریلیف پیکیج (پی ایم آر پی) اور سستا آٹا کے اقدام کو جاری رکھنے کی سمری پیش کی۔ جس کی  ای سی سی نےغوروخوض کے بعد منظوری دے دی۔

یہ بھی پڑھیے

کاروباری ہفتے کے دوسرے روز ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں مزید کمی

پاکستان کا کریڈٹ ڈیفالٹ سویپ 374 پوائنٹس اضافے سے 65 فیصد ہوگیا

(i) وزیر اعظم کے ریلیف پیکیج (پی ایم آر پی) اور خیبر پختونخوا سستا آٹا اقدام کو 1 ستمبر سے 15 نومبر 2022 تک جاری رکھنے اور موجودہ شرحوں پر غیرمخصوص سبسڈی کے موجودہ ماڈل پر اور 4,908  ملین روپے کے اضافی فنڈز مختص کرنے کی منظوری دی تاکہ یو ایس سی کی طرف سے پہلے سے خرچ کی گئی رقم کی وصولی کے لیے ضمنی/تکنیکی ضمنی گرانٹ کے ذریعے باقاعدہ بجٹ کی مختص رقم سے زیادہ کو پورا کیا جاسکے۔

(ii) ای سی سی نے ہائبرڈ ماڈل پر پی ایم آر پی کو ایک مدت کے لیے جاری رکھنے کی بھی اجازت دی ، جو 16 نومبر   سے لے کر 30 جون 2023  تک (رمضان کو چھوڑ کر) تک نافذالعمل ہو گی اور سپلیمنٹری/تکنیکی سپلیمنٹری گرانٹ کے ذریعے 10,755 ملین روپے کی رقم مختص کی گئی۔

(iii) خیبرپختونخوا سستے آٹے کے اقدام کو جاری رکھنے اور اسٹورز کی تعداد کو معقول بنانے کے بعد 16 نومبر 2022 سے 30 جون 2023 تک سبسڈی والے آٹے کی فراہمی کی جائے گی اس  ضمن میں سپلیمنٹری/تکنیکی سپلیمنٹری گرانٹ کے ذریعے    1560 ملین روپے مختص کئے جائیں گے۔

وزارت صنعت و پیداوار نے پاکستان اسٹیل ملز (پی ایس ایم) کو گیس کی فراہمی کے لیے ایس ایس جی سی کے لیے فنڈز جاری کرنے کی سمری جمع کرائی تھی۔

اس بات کا اشتراک کیا گیا کہ پی ایس ایم کی پیداوار 2015 سے رکی ہوئی ہے اور پی ایس ایم کو 2 ملین کیوبک فٹ یومیہ کی کم شعلہ گیس فراہم کی جا رہی ہے تاکہ بنیادی طور پر کوک اوون کی بیٹریوں اور ریفریکٹری بھٹیوں کو محفوظ کیا جا سکے۔

ای سی سی نے غوروخوض کے بعد بجٹ کی منظوری دے دی۔ 1258.248 ملین روپے کے پہلے سے منظور شدہ بجٹ سے سولہ ماہ کے گیس کے بلوں کے لیے۔ مالی سال 2022-23 کے لیے پی ایس ایم کو 10 بلین اور رقم جاری کرنے۔ مارچ سے جون 2022 کی مدت کے لیے 298.248 ملین کی رقم جاری کرنے کی منظوری دی ہے۔

ای سی سی نے فاطمہ فرٹ اور ایگریٹیک لمیٹڈ کو سبسڈی والے آر ایل این جی کی فراہمی جاری رکھنے پر وزارت توانائی، پٹرولیم ڈویژن کی سمری پر غور کیا اور اکتوبر 2022 سے دسمبر 2022 تک سبسڈی والے آر ایل این جی پر پلانٹس کو چلانے کی اجازت دی۔

ای سی سی نے درج ذیل تکنیکی سپلیمنٹری گرانٹس کی بھی منظوری دی:

I: پاکستان میں فلم انڈسٹری کے فروغ اور سپورٹ کے لیے فلم اینڈ ڈرامہ فنانس فنڈ کے قیام کے لیے وزارت اطلاعات و نشریات کے لئے 100 ملین روپے

Ii: سی ایف وائی 2022-23 کے دوران مختلف منظور شدہ منصوبوں کے لیے وزارت دفاع کے لیے 9,767 ملین سمیت 12.667 ملین روپے۔

Iii: قومی کمیشن برائے انسانی حقوق (این سی ایچ آر) کو 60.606 ملین۔

ای سی سی نے اعلیٰ مٹی کے تیل/لائٹ ڈیزل آئل اور E-10 کی ڈی ریگولیشن پر وزارت توانائی، پٹرولیم ڈویژن کی طرف سے پیش کی گئی سمری کو موخر کر دیا۔

متعلقہ تحاریر