بھارتی جنرل کی آزاد کشمیر سے متعلق ہرزہ سرائی ، ڈی جی آئی ایس پی آر کا منہ توڑ جواب

لیفٹیننٹ جنرل اوپیندرا دویوی کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ اگر کسی بھی قسم کی جارحیت کی گئی تو منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

ایک جانب پاکستان کی ساری سیاسی قیادت نئے آرمی چیف کی تعیناتی کے مخمصے میں پھنسی ہوئی ہےتو دوسری طرف بھارتی فوج کے لیفٹیننٹ جنرل اوپیندر دویدی نے سخت بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر حکومت نے حکم دیا تو پاکستان کے زیرانتظام کشمیر کو واپس لے لیں گے ، تاہم پاک فوج کے ترجمان نے بھارتی فوج جنرل کے بیان کو انتہائی غیرذمہ دارانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر جارحیت کی گئی تو بھرپور جواب دیا جائےگا۔

چیف آف ناردرن کمانڈ کا بڑا دعویٰ

لیفٹیننٹ جنرل اوپیندر دویدی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ حکومت کی ہدایت پر کوئی اقدام کرنے کو تیار ہیں۔

انہوں نے پاکستان کو وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر جنگ بندی کی خلاف ورزی کی گئی تو اس کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ سرحد پر امن برقرار رکھنا دونوں ممالک کی ذمہ داری ہے لیکن اگر پاکستان نے کوئی قدم اٹھایا تو اسے نتائج بھگتنے کے لیے تیار رہنا ہوگا۔

بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کا بیان

وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کچھ دن پہلے پاکستان کے زیرانتظام کشمیر کے حوالے بڑا بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر ضرور پڑتی تو پی او کے پر دوبارہ قبضہ کر لیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیے

آرمی چیف کی تعیناتی پر صدر مجھ سے مشاورت کریں گے، عمران خان کا دعویٰ

آرمی چیف کی تعیناتی کامعاملہ: وزیر اعظم ناقابل رسائی، اسلام آباد میں براجمان آصف زرداری پریشان

واضح رہے کہ گذشتہ دنوں بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کا دورہ کیا تھا۔ انہوں نے (پاکستان) کے زیرانتظام کشمیر پر بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ (پی او کے) میں جو کچھ کیا گیا ہے اس کی قیمت چکانی پڑے گی۔ پاکستان اپنے مقبوضہ کشمیر میں عوام پر ’مظالم‘ کر رہا ہے اور اسے اس کے نتائج بھگتنا ہوں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے کشمیر کے ترقیاتی کام شروع کیے ہیں، اور یہ ترقیاتی کام گلگت بلتستان پہنچنے تک نہیں رکیں گے۔

Indian General's statement

ٹارگٹ کلنگ پر کیا کہا؟

وزیر دفاع کے اسی بیان کو بنیاد بناتے ہوئے اوپیندر دویدی نے یہ بات کہی ہے۔ اس سے پہلے بھی وقتاً فوقتاً بھارتی فوج کی جانب سے شوروغوغا ہوتا رہا ہے۔ کچھ دن پہلے چنار پولیس نے بھی اسی طرح کا بڑا بیان دیا تھا۔ چنار پولیس نے اپنے بیان میں بڑے واضح انداز میں کہا تھا کہ حکومت کے حکم کا انتظار ہے، فوری کارروائی کی جائے گی۔

اب وزیر دفاع کے بیان پر لیفٹیننٹ جنرل اوپیندر دویدی نے اپنا ردعمل دیتے ہوئے واضح الفاظ میں دھمکی دی ہے کہ حکومت کی جو بھی ہدایات ہوں گی، اس پر عمل کیا جائے گا۔

لیفٹیننٹ جنرل نے اس بات پر بھی زور دیا کہ نوجوانوں کو وادی میں بنیاد پرستی کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ ان کی تعلیم ضروری ہے۔ انہیں دہشت گردی کے راستے پر چلنے سے روکنا ہوگا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا ردعمل

بھارتی فوج کے لیفٹیننٹ جنرل اوپیندرا دویدی کے بیان پر سخت ردعمل دیتے ہوئے پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے کہا ہے کہ بھارتی فوج کے اعلیٰ افسر کا بیان آزاد جموں وکشمیر سے متعلق بیان انتہائی غیرسنجیدہ اور غیرذمہ دارانہ ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یہ بیان بھارتی مسلح افواج کے پروپیگنڈا کی سوچ کا مظہر ہے۔

ترجمان آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ بھارتی فوج کے اعلیٰ افسر کی جانب سے آزاد جموں وکشمیر میں نام نہاد دہشتگرد کیمپوں کا دعویٰ بالکل بےبنیاد ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں دہشتگردوں کی موجودگی کا دعویٰ محض مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں پر کیے جانے والے مظالم پر پردہ پوشی کے مترادف ہے۔ بھارتی فوج معصوم اور غیرمسلح کشمیریوں پر ظلم و جبر کے پہاڑ توڑ رہی ہے۔

ترجمان آئی ایس پی آر کا مزید کہنا ہے کہ بھارت کشمیریوں کو حق خودارادیت دینے سے بھی انکاری ہے۔ اقوام متحدہ عالمی قوانین کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں حق خودارادیت کی حمایت کرتی ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان امن کا خواہاں ہے لیکن کوئی جارحیت کی گئی تو منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج کے اعلیٰ افسران اپنے سیاسی آقاؤں کی انتخابی مہم کے لیے غیرذمہ دارانہ بیان دے رہے ہیں۔بھارت نے بالاکوٹ واقعے سمیت متعدد بار پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کی کوشش کی ہے۔ بھارتی فوج غیر ذمہ دارانہ اور جارحانہ بیان بازی سے پرہیز کرے ، کیونکہ پاک فوج کسی بھی مہم جوئی کا جواب دینے کے لیے مکمل تیار ہے۔

متعلقہ تحاریر