جنوری کے پہلے ہفتے میں مہنگائی گزشتہ سال کے نسبت 30 فیصد بڑھ گئی

عوام کا شکوہ ہے کہ نئے سال میں صرف کلینڈر ہی بدلا ہے اور ان کے حالات نہیں بدلے۔

ملک میں مہنگائی کا کھڑکی توڑ ہفتہ ، جنوری کے پہلے ہفتے مہنگائی 30 فیصد سے زائد ، روزمرہ استعمال کی تمام ہی اشیا کے دام بے لگام ہو گئے ، عوام جائیں تو کہاں جائیں۔

نئے سال کے پہلے مہینے کا پہلا پہلا ہفتہ مہنگائی کا سورج لے کر طلوع ہوا اور ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں 1.09 فیصد کا بڑا اضافہ ہوا یہ 30 فیصد سے زائد رہی۔

یہ بھی پڑھیے

تحریک انصاف کے وائٹ پیپر سے پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا، اسحاق ڈار

اسٹاک ایکسچینج ڈاؤن مگر ڈالر اور سونا مسلسل بلندی کی جانب رواں دواں

ادارہ شماریات نے ہفتہ وار مہنگائی کی رپورٹ جاری کردی ہے۔ ملک میں مہنگائی کی شرح 30.60 فیصد ریکارڈ کی گئی ، ایک ہفتے میں 23 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، برائلر چکن کی قیمت میں 53 روپے 16 پیسے کا اضافہ ہوا اور مرغی کا گوشت 600 روپے کلو تک جا پہنچا۔

ادارہ شماریات پاکستان کے مطابق باسمتی چاول کی فی کلو قیمت میں 7 روپے 2 پیسے اضافہ ہوا۔

پاکستان ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے میں 20 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت 78 روپے 82 پیسے کا اضافہ ہوا۔ حالیہ ہفتے پیاز 5 روپے 7 پیسے فی کلو مہنگے ہوئے اور پیاز کی ڈبل سنچری مسلسل برقرار ہے۔ ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے میں مٹن 9 روپے 42 پیسے مہنگا ہوا۔

ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے میں 9 اشیا سستی ہوئیں جبکہ 19 کی قیمتیں مستحکم رہیں۔

ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے میں آلو فی کلو 2 روپے 3 پیسے سستے ہوئے، گاجر 10 روپے کلو سستی ہوکر 50 سے کم ہوکر 40 روپے کلو ہوگئی۔

ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے میں ایل پی جی کا گھریلو  سلنڈر 21 روپے 78 پیسے سستا ہوا، ایک ہفتے میں انڈے فی درجن 3 روپے 67 پیسے سستے ہوئے۔

ادارہ شماریات کے مطابق مٹر 100 روپے سے کم ہوکر 80 روپے کلو ہوگئے ہیں۔

عوام کا شکوہ ہے کہ نئے سال میں صرف کلینڈر ہی بدلا ہے اور ان کے حالات نہیں بدلے۔

متعلقہ تحاریر