پاکستان کرکٹ بورڈ محمد عباس کا ٹیلنٹ ضائع نہ کرے

فاسٹ باؤلر محمد عباس فرسٹ کلاس کرکٹ میں 500 وکٹیں مکمل کرنے والے 21ویں پاکستانی اور مجموعی طور پر 51ویں گیند باز بن گئے ہیں۔

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اچھی رفتار اور بہترین لائن اینڈ لینتھ کے حامل کرکٹر محمد عباس کے ٹیلنٹ کو ضائع نہ کرے۔ 31 سالہ محمد عباس نے انگلش کاؤنٹی چیمپئن شپ میں ہمپشائر کی نمائندگی کرتے ہوئے گلوسٹرشائر کے جیمز بریسی کو بولڈ کر کے 500ویں وکٹ حاصل کی تھی۔

پاکستانی کرکٹر محمد عباس ان بدقسمت کھلاڑیوں میں سے ہیں جنہیں صرف ایک بری کارکردگی کی بنیاد پر ٹیم سے باہر کردیا گیا ہے جبکہ یہاں ایسے ایسے کرکٹرز ہیں جو بار بار بری کارکردگی دکھاتے ہیں مگر سلیکٹرز بار بار انہیں مواقع فراہم کر کے اچھی کارکردگی دکھانے کے لیے اکساتے ہیں۔ ایسے کرکٹرز کی ایک لمبی فہرست ہے مگر یہاں پر آپ کو صرف آصف علی، حیدر علی اور عابد علی جیسے کرکٹرز کی مثال ہی کافی ہوگی۔

یہ بھی پڑھیے

ٹی ٹوئنٹی کیریئر کا آغاز کرنے والے دانش عزیز کا سفر

اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل نے جہاں پاکستان کو بدنامی سے دوچار کیا تھا اس کا ایک بہت بڑا نقصان یہ ہوا تھا کہ محمد عامر، سلمان بٹ اور محمد آصف جیسے ٹیلنٹ ضائع ہو کر رہ گئے۔ محمد عامر گو کہ واپس بھی آئے مگر کچھ ٹیم کے کھلاڑیوں اور کچھ ٹیم انتظامیہ کے ارکان نے انہیں دل سے قبول نہیں کیا اور اب وہ دھیرے دھیرے ماضی کا حصہ بنتے جا رہے ہیں۔

@TheRealPCB

سلمان بٹ اور محمد آصف کو تو واپسی کا موقع ہی نہیں دیا گیا۔ محمد آصف کی باؤلنگ میں جو کاٹ تھی اس کی جھلک محمد عباس میں نظر آتی ہے اور محمد عباس نے ثابت بھی کیا ہے کہ وہ ٹیسٹ کرکٹ کے ایک خطرناک باؤلر ہیں۔ اس کی مثال یہ ہے کہ محمد آصف نے فرسٹ کلاس کرکٹ میں اپنے 500 شکار مکمل کرلیے ہیں۔

فاسٹ باؤلر محمد عباس فرسٹ کلاس کرکٹ میں 500 وکٹیں مکمل کرنے والے 21ویں پاکستانی اور مجموعی طور پر 51ویں گیند باز بن گئے ہیں۔ محمد عباس اب تک 119 فرسٹ کلاس میچز میں 20.69 کی اوسط سے 501 وکٹیں حاصل کرچکے ہیں۔ انہوں نے 36 مرتبہ اننگز میں 5 یا اس سے زیادہ اور 11 مرتبہ میچ میں 10 یا اس سے زیادہ وکٹیں حاصل کر رکھی ہیں۔

فرسٹ کلاس کرکٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے موجودہ پاکستانی وزیراعظم اور قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان عمران خان ہیں جنہوں نے 1 ہزار 287 وکٹیں حاصل کر رکھی ہیں۔ سابق کپتان اور سوئنگ کے سلطان فاسٹ باؤلر وسیم اکرم نے 1 ہزار 42، سابق فاسٹ باؤلر سرفراز نواز نے 1 ہزار 5، پاکستانی کرکٹ ٹیم کے موجودہ باؤلنگ کوچ وقار یونس نے 956، سابق قومی آل راؤنڈر یاسر عرفات نے 790 اور سابق فاسٹ باؤلر عبدالرؤف نے 695 وکٹیں اپنے نام کر رکھی ہیں۔

محمد عباس کی فرسٹ کلاس کرکٹ میں کارکردگی کے بعد اب نوجوان فاسٹ باؤلر کی ٹیسٹ کرکٹ کی کارکردگی پر نظر ڈالتے ہیں۔ محمد عباس نے اب تک 23 ٹیسٹ میچوں کی 40 اننگز میں 4 ہزار 738 گیندوں پر 1 ہزار 916 رنز دے کر 84 وکٹیں حاصل کر رکھی ہیں۔

@RealMAbbas226

فاسٹ باؤلر محمد عباس کی اننگز میں بہترین باؤلنگ 33 رنز کے عوض 5 وکٹیں ہیں جبکہ ایک میچ میں بہترین باؤلنگ 95 رنز کے عوض 10 وکٹیں ہیں۔ ان کی اوسط 22.80 اور اکانومی ریٹ 2.4 جبکہ اسٹرائیک ریٹ 56.40 ہے۔

محمد عباس 33 میچز میں 4 وکٹیں لینے کا کارنامہ 6 بار، 5 وکٹیں لینے کا کارنامہ 4 بار جبکہ 10 وکٹیں لینے کا کارنامہ ایک بار سرانجام دے چکے ہیں۔ یہ وہ اعداد و شمار ہیں جو اس بات کا ثبوت ہیں کہ محمد عباس ٹیسٹ کرکٹ کا ایک موثر ہتھیار ہیں۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے سلیکٹرز کو ان کی جانب توجہ دینی چاہیے۔

مان لیا کہ ایک سیریز میں انہوں نے کارکردگی توقعات کے مطابق نہیں دکھائی لیکن کیا صرف ایک بری کارکردگی پر ان جیسے اچھے باؤلر کے ساتھ جو سلوک روا رکھا جا رہا ہے وہ ٹھیک ہے؟ یقیناً اس کا جواب نہیں میں ہوگا۔ بہتر ہوگا کہ محمد عباس کو کاؤنٹی کرکٹ میں اپنا بہترین وقت ضائع کرنے سے بچایا جائے اور اس کا ٹیلنٹ زیادہ سے زیادہ پاکستان کے لیے استعمال میں لایا جائے۔

محمد عباس نے صرف تین ون ڈے میچز میں قومی ٹیم کی نمائندگی کی ہے اور اس میں صرف ایک وکٹ حاصل کر پائے ہیں جو اس بات کا ثبوت ہے کہ محمد عباس میں طویل طرز کی کرکٹ کا ٹیلنٹ ہے لہٰذا انہیں زیادہ سے زیادہ ٹیسٹ کرکٹ دی جائے۔ اس کا فائدہ بلاشبہ قومی کرکٹ ٹیم کو ہوگا۔ محمد عباس نے کھیلے گئے 32 ٹی ٹوئنٹی میچز میں بھی 26 وکٹیں حاصل کر رکھی ہیں جبکہ لسٹ اے کرکٹ میں ان کی وکٹوں کی تعداد 75 ہے۔

متعلقہ تحاریر