ڈالر ریٹ میں اضافے کے ساتھ ہی مہنگائی کی شرح 32 فیصد تک پہنچ گئی
پاکستان ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ایک ہفتے میں 25 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ، 6 کی قیمتوں میں کمی اور 20 اشیاء کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
ڈالر کے تاریخی بلند ترین 266 کے ایکسچینج ریٹ سے پہلے ہی ملک میں ہفتہ وار کھانے پینے کی اشیاء کے لیے افراط زر کی شرح 32 فیصد سے زیادہ ، عوام چکرا گئے۔
گزشتہ 10 ماہ میں مہنگائی نے عوام کی زندگی اجیرن کر رکھی ہے اور آنے والے ہر دن مہنگائی کے نئے نئے ریکارڈ قائم کر رہا ہے، جنوری کے چوتھے ہفتے میں بھی مہنگائی 32 فیصد سے زائد رہی ہے جبکہ ابھی ڈالر کے 266 روپے کے ایکسچینج ریٹ کا اثرات پیر سے نظر آنا شروع ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیے
ڈالر کی بے قابو اڑان:معاشی ماہرین اور صحافی وزیرخزانہ اسحاق ڈار پر پھٹ پڑے
فیصل بینک کے کارڈز سے نیٹ فلیکس اور سنیماز کے ٹکٹس کی ادائیگی بند
ادارہ شماریات نے ہفتہ وار مہنگائی کے اعدادوشمار جاری کر دیئے، جن میں مہنگائی کا اعتراف کیا گیا ہے۔ گزشتہ ایک ہفتے میں 25 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ، 6 کی قیمتوں میں کمی اور 20 اشیاء کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
پاکستان شماریات بیورو کے مطابق ایک ہفتے میں مہنگائی 0.45 فیصد مزید بڑھ گئی۔ مہنگائی کی شرح 32.57 فیصد کی سطح پر پہنچ گئی۔
ادارہ شماریات کے مطابق حالیہ ہفتے پیاز 12 روپے 87 پیسے فی کلو مزید مہنگا ہوا۔ ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر 145 روپے 19 پیسے مہنگا ہوا۔
ادارہ شماریات کے مطابق باسمتی چاول 5 روپے 58 پیسے فی کلو ٹماٹر 2 روپے 28 فی کلو مہنگا ہوا۔
ادارہ شماریات کے مطابق حالیہ ہفتے لہسن 12 روپے 88 پیسے فی کلو مہنگا ہوا۔ ایک ہفتے میں آٹے کا تھیلا 30 روپے 84 پیسے مہنگا ہوگیا۔
ادارہ شماریات کے مطابق دال چنا 4 روپے 6 پیسے، دال مونگ 3 روپے 66 پیسے فی کلو مہنگی ہوئی۔
پاکستان ادارہ شماریات کے مطابق انڈے 2 روپے 71 پیسے، دال مسور 1 روپے 97 پیسے فی کلو مہنگی ہوئی۔ حالیہ ہفتے دال ماش کی قیمت میں 2 روپے 72 پیسے فی کلو مزید اضافہ ہوا۔ مٹن 2 روپے 43 پیسے فی کلومہنگا ہوا۔
ادارہ شماریات کے مطابق حالیہ ہفتے چھ اشیائے ضروریہ سستی ہوئیں جبکہ ایک ہفتے میں 20 اشیاء کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ عوام کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت نے گزشتہ 10 ماہ میں عوام کو اذیت دینے کے لیے کوئی کسر نہیں اٹھا رکھی۔ مہنگائی نے ان کی زندگی اجیرن کردی ہے۔