حکومت نے عوام پر پیٹرول بم گرا دیا، پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 35 روپے فی لیٹر اضافہ

وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل کی قیمتوں میں 18 ، 18 روپے اضافہ کیا گیا ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کی سمری موصول ہوچکی ہے ، سوشل میڈیا پر قیاس آرائیاں جاری ہیں کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 50 سے 80 روپے فی لیٹر اضافہ کیا جارہا ہے ، جس کی وجہ سے مصنوعی قلت پیدا ہو گئی ہے ، گذشتہ ہفتے روپے کی قدر میں کمی اور بین الاقوامی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں تقریباً 11 فیصد تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ گذشتہ سال اکتوبر کے مہینے سے لے کر 29 جنوری تک ایک مرتبہ بھی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا ، بلکہ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 19 سے 20 روپے کی کمی کی گئی۔ مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل کی قیمتوں میں 29 سے 30 روپے کمی کی گئی۔

یہ بھی پڑھیے

اسحاق ڈار کی ناکام معاشی حکمت عملی سے ڈالر اور سونا کو بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

معاشی ماہرین کے مطابق کمر توڑ مہنگائی آنے والی ہے، سروے نیوز 360

اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ روپے کی قدر میں کمی کے بعد اور وزیراعظم کی ہدایت پر پیٹرولیم مصنوعات کی چاروں پروڈکٹس پر اوگرا کے ساتھ مل کر عوام کے لیے کم سے کم اضافہ کیا گیا ہے۔

اسحاق ڈار کا کہنا تھا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ فوری طور پر نافذالعمل ہو گا۔

وفاقی وزیر خزانہ نے اعلان کیا ہے کہ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 35 ، 35 روپے فی  لیٹر اضافہ کیا گیا ہے ، جبکہ مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل کی قیمتوں میں 18 ، 18 روپے اضافہ کیا گیا ہے۔

اسحاق ڈار کے مطابق قیمتوں میں اضافے کےبعد نئی قیمتیں جو لاگو ہوں گی ، پیٹرول 249 روپے 80 پیسے ، ڈیزل 262 روپے 80 پیسے ، مٹی کا تیل 199 روپے 83 پیسے اور لائٹ ڈیزل 187 روپے فی لیٹر میں دستیاب ہوگا۔

ڈیزل پر پٹرولیم لیوی 5 روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے اور ہائی سپیڈ ڈیزل پر لیوی 35 روپے سے بڑھا کر 40 روپے کر دی گئی ہے ۔ لائٹ ڈیزل آئل پر لیوی فی لیٹر 3.10 روپے کم کی گئی یے۔ وزارت خزانہ کے حکام کے مطابق مٹی کے تیل پر فی لیٹر لیوی 5 روپے 90 پیسے کم کی گئی، پٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس کی شرح صفر ہے، وزارت خزانہ کے حکام کے مطابق پیٹرول کی ایکس ریفائنری قیمت 19.59روپے بڑھی۔

پٹرول کی فی لیٹر بنیادی قیمت 157.88 روپےسے 177.47 روپے فی لیٹر ہوگئی ۔ پٹرول پر فی لیٹر فریٹ مارجن 9 روپے 33 پیسے عائد کیا گیا ہے۔ اس سے قبل پیٹرول کے فی لیٹر پر فریٹ مارجن منفی 6 روپے 8 پیسے تھا ۔ پٹرول کے فی لیٹر پر پٹرولیم لیوی 50 روپے برقرار رکھی گئی ہے ۔ یٹرول پر سیلز ٹیکس کی شرح زیرو برقرار رہے گی ۔ پیٹرول پر او ایم سی مارجن 6 روپے اور ڈیلرز کمیشن 7 روپے فی لیٹر برقرار رہے گا۔ پاکستان میں ڈالر کے ایکسچینج ریٹ بڑھنے سے بھی پٹرولیم مصنوعات مہنگی کی گئیں ہیں ۔

عوام کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کی مشہور شہباز اسپیڈ عوام کے خلاف ہی استعمال ہوتی ہے اور یکم فروری کی بجائے 29 جنوری کو ہی پٹرولیم مصنوعات کے ریٹ بڑھائے گئے ہیں۔ سابق وزیر خزانہ ڈاکٹر مفتاح اسماعیل کے دور میں پٹرول مہنگا ہونے پر سابق وزیر اعظم نواز شریف نے ناپسندیدگی کا اظہار کیا تھا لیکن سحاق ڈار کی جانب سے مریم نواز اور نواز شریف کو چپ لگ گئی ہے ۔ عوام نے شکوہ کیا ہے کہ مریم نواز کو پاکستان آنے پر 35 روپے پٹرول اور ڈیزل مہنگا کرنے سلامی دی گئی ہے۔

متعلقہ تحاریر