آئی ایم ایف کا دورہ: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک اور ہوشربا اضافے کا امکان

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے قیمتوں میں جزوی اضافہ کیا ہے اور باقی اضافہ آنے والے دنوں میں دیکھا جائے گا۔

ذرائع نے کہا ہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی ٹیم کے دورے کے دوران پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اضافے کا امکان ہے۔

واضح رہے کہ وزارت خزانہ کی اپیل پر آئی ایم ایف کی ٹیم 31 جنوری 2023 کو پاکستان کا دورہ کرے گی تاکہ توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کے تحت رکے ہوئے قرض پروگرام کے لیے بات چیت کو جاری رکھا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیے

اسحاق ڈار کے کھوکھلے دعوے: ڈالر 273 کا ہوگیا، اسٹاک میں اربوں کا نقصان

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو تاجروں اور صنعت کاروں نے مسترد کردیا

آئی ایم ایف کے حکام نے پاکستانی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ مالیاتی خسارے کو کم کرنے کے لیے اشیائے پر دی گئی ٹیکس چھوٹ کو واپس لیا جائے تاکہ اضافی محصولات کے ذرائع پیدا ہوسکیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں حکومت پیٹرولیم مصنوعات کی موجودہ قیمتوں پر 17 فیصد سیلز ٹیکس عائد کر سکتی ہے جو پچھلے کئی مہینوں سے صفر فیصد پر رکھا گیا تھا۔

اتوار کے روز 29 جنوری 2023 کی صبح وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اعلان کیا تھا کہ پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمتوں میں 35 ، 35 روپے جبکہ مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل کی قیمتوں میں 18 ، 18 روپے فی لیٹر اضافہ کیا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ کاروباری ہفتے کے آخری دو روز میں روپے کی قدر میں 31 روپے 71 پیسے کمی واقع ہوئی تھی۔ اور فی ڈالر 262 روپے 60 کا پیسہ ہوگیا تھا۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ نئی قیمتوں کا اطلاق 29 جنوری 2023 کو صبح 11 بجے سے ہی ہو گا۔

پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتیں 29 جنوری 2023 کی صبح 11:00 بجے سے لاگو ہوئی تھیں۔ جس کے مطابق پیٹرول 249.80 روپے فی لیٹر؛ ہائی سپیڈ ڈیزل 262.80 روپے فی لیٹر؛ مٹی کا تیل 189.83 روپے فی لیٹر اور لائٹ اسپیڈ ڈیزل 187 روپے فی لیٹر میں دستیاب ہوگا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے قیمتوں میں جزوی اضافہ کیا ہے اور باقی اضافہ آنے والے دنوں میں دیکھا جائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ صرف ایک جزوی اضافہ ہے کیونکہ اس میں شرح مبادلہ کی حالیہ کمی کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ موجودہ بین الاقوامی قیمتوں ، ڈالر اورع روپے کی قدر میں فرق ، پیٹرولیم لیوی اور سیلز ٹیکس کے نفاذ کے بعد پیٹرول کی قیمت میں 44 فیصد اضافے سے نئی قیمت 309 روپے فی لیٹر ہوسکتی ہے اسی طرح ڈیزل کی نئی قیمت 50 فیصد اضافے سے 341 روپے ہوسکتی ہے۔

متعلقہ تحاریر