کرپشن پرسیپشن انڈیکس میں پاکستان 140ویں نمبر پر برقرار

جمہوریت اور شہری آزادی کے لحاظ سے پاکستان ایک درجہ تنزلی کے بعد 10 سال کی بدترین سطح پر پہنچ گیا، قانون کی حکمرانی کے انڈیکس میں ایک درجہ بہتری آگئی

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل  نے کرپشن پرسیپشن انڈیکس 2022 جاری کردیا۔ پاکستان کو درجہ بندی کے اعتبار سے 180 ممالک کی فہرست میں گزشتہ سال کے طرح بدستور 140 ویں نمبر پر برقرار رکھا ہے۔

جمہوریت اور شہری آزادی کے لحاظ سے پاکستان ایک درجہ تنزلی کے بعد 10سال کی بدترین سطح پر پہنچ گیا جبکہ قانون کی حکمرانی کے انڈیکس میں ایک درجہ بہتری آگئی.

ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے حکومت سے سفارش کی کہ وہ تمام شعبوں میں بدعنوانی سے نمٹنے کے لیے اقدامات کرے اور اس کی 4 تجاویز پر عمل درآمد کرے۔

یہ بھی پڑھیے

عمران خان کے دورِ حکومت میں کرپشن نواز دور کی سطح پر

آئی ایم ایف سے مذاکرات کے بعد روپیہ مضبوط  اور حصص بازار میں تیزی

چیئرمین ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان جسٹس (ر) ضیا پرویز نے رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے  کہ  یہ دیکھنا حوصلہ افزا ہے کہ قانون کی حکمرانی کے انڈیکس 2022 میں پاکستان کے اسکور میں ایک درجے بہتری آئی ہے۔

جمہوریت اور شہری آزادی کے لحاظ سے پاکستان کے اسکور میں ایک پوائنٹ کی کمی کے بعد مجموعی اسکور 100 میں سے 27 پر آگیا ہے جو گزشتہ برس 100 میں سے 28 تھا۔

رپورٹ میں  پاکستان کے معاملے پر کہا گیا ہے کہ اگرچہ پاکستان تحریک انصاف کی سابقہ ​​حکومت نے  بڑے پیمانے پر بدعنوانی سے نمٹنے اور سماجی اور اقتصادی اصلاحات کو فروغ دینے کا وعدہ کیا تھا، لیکن2018 میں  جب سے انہوں نے باگ ڈور سنبھالی ہے تو  ان میں سے کسی بھی محاذ پر بہت کم کام ہوا ہے ۔

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے کہاکہ یہ سب سے اہم ہے کہ نئی حکومت اس طرح کے سیاسی اسکینڈلز کو انسداد بدعنوانی کی جامع کوششوں کو پٹڑی سے اتارنے کا باعث بننے کی اجازت نہ دے۔

رپورٹ میں زور دیا گیا ہےکہ  ایک جامع اور موثر انسداد بدعنوانی   منصوبے کے ساتھ ٹھوس کارروائی کرنے کا وقت آ گیا ہے جو  غیر قانونی مالیاتی بہاؤ  کی روک تھام   اور شہری  حقوق کا تحفظ مہیا کرے ۔

 کرپشن پرسیپشن انڈیکس 2022 سے پتا چلتا ہے کہ دنیا کے بیشتر ممالک کرپشن سے لڑنے میں ناکام رہے ہیں، 95 فیصد ممالک نے 2017 کے بعد سے بہت کم یا بالکل بھی بہتری ظاہر نہیں کی۔

گلوبل پیس انڈیکس سے پتا چلتا ہے کہ دنیا مسلسل امن سے خالی ہوتی جارہی ہے  ، پرتشدد واقعات اور بدعنوانی کے درمیان واضح تعلق نظر آتا ہے کیونکہ اس انڈیکس میں سب سے کم اسکور کرنے والے ممالک کرپشن انڈیکس (سی پی آئی) میں بھی بہت کم اسکور کرتے ہیں۔

متعلقہ تحاریر