سی ای او”جاز” نے روپے کی قدر میں کمی کو ڈیجیٹل تباہی قرار دے دیا

چیف ایگزیکٹو آفیسر"جاز" عامر ابراہیم  نے کہا کہ معاشی بدحالی اورڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی نے  ٹیلی کوم کمپنیز کو خطرات میں ڈال دیا ہے، انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال 50 فیصد فیس 45 ارب روپے تھی جبکہ رواں سال صرف 10 فیصد فیس 13 ارب روپے ہوگئی ہے

پاکستانی موبائل نیٹ ورک آپریٹر”جاز” (Jazz) کےچیف ایگزیکٹو آفیسر(سی ای او) عامر حفیظ ابراہیم کا کہنا ہے کہ معاشی حالات کی وجہ سے ٹیلی کوم سیکٹر مشکلات کا شکار ہے ۔

چیف ایگزیکٹو آفیسرجاز عامر ابراہیم  نے کہا کہ معاشی بدحالی اورڈالر کے مقابلے میں  روپے کی قدر میں کمی نے ٹیلی کوم کمپنیز کو خطرات میں ڈال دیا ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

حکومت کو ٹیکس لگائے بغیر 1500 ارب روپے اضافی آمدن کا مشورہ

پاکستانی موبائل نیٹ ورک آپریٹر”جاز” کے سی ای او نے خدشات ظاہر کیے کہ روپے کی قدر میں روز بروز ہوتی کمی کی وجہ سے ٹیلی کوم سیکٹر غیر یقینی صورتحال کا سامنا ہے ۔

عامر حفیظ ابراہیم  کہا کہ مقامی کرنسی کی قدر میں جاری کمی کی وجہ سے ہم اس رقم کا تعین کرنے سے قاصر ہیں جو ہمیں اگلے سال قسط میں ادا کرنی ہے ۔

چیف ایگزیکٹو آفیسرجازنے بتایا کہ گزشتہ سال لائسنس کی تجدید کی 50 فیصد فیس پر 44.5 ارب روپے لاگت آئی جبکہ اس سال  صرف 10 فیصد قسط 13 ارب روپے سے زائد ہوگئی ۔

عامر حفیظ ابراہیم کا کہنا تھا کہ روپے کی قدر میں کمی سے غیر یقینی صورتحال میں اضافہ ہوتا جارہا ہے جس کا کوئی کاروباری منصوبہ برداشت نہیں کر سکتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ کمپنی کے لائسنس کی فیس اور قسطوں پر سود  ڈالر میں وصول کیا جاتا ہے۔ ٹیلی کام لائسنس کی قیمت کو ڈالر میں وصول کرنے کی پالیسی ڈیجیٹل تباہی کی طرف دھکیل رہی ہے۔

متعلقہ تحاریر