شہباز حکومت کے 300 دنوں نے مہنگائی کا 49 سالہ ریکارڈ توڑ ڈالا
عوام کا شکوہ ہے کہ مہنگائی مکاؤ تحریک سے اقتدار میں آنے والی حکومت نے عوام کی زندگی اجیرن کردی ہے، بجلی کے فی یونٹ تمام مد شامل کرنے کے بعد 32 روپے میں پڑتا ہے۔
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی حکومت عوام کے لیے قہر بن گئی، مہنگائی مکاؤ کا نعرے لگاکر اقتدار میں آئی سرکار کے 300 روز میں مہنگائی کے 49 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گئے۔
مہنگائی مکاؤ تحریک کے نتیجے میں اقتدار میں آنے والی پی ڈی ایم حکومت عوام کے لیے مہنگائی در مہنگائی کا تحفہ لے کر آئی ہے اور اس کی ساری زمہ داری انہوں نے تحریک انصاف کی سابقہ حکومت پر ڈال دی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
معاشی بحران سے اسٹیل انڈسٹریز کے 80 لاکھ ملازمین کی نوکریاں داؤ پر لگ گئیں
قرضے نہیں قرضوں کی تنظیم نو کی ضرورت ہے، برطانوی جریدے کا پاکستان کو مشورہ
نیوز 360 کو ملنے والی دستاویز کے مطابق شہری بنیادی اشیاء ضروریہ کی بڑھتی قیمتوں کے بوجھ تلے دب گئے اور انہیں کسی بھی ایشا ضروریہ کے دام میں ریلیف نصیب نہیں ہوا۔
سرکاری دستاویز کے مطابق آٹے کا 20 کلو کا تھیلا 1567 روپے تک مہنگا ہوا اب 2800 روپے سے 2900 روپے میں فروخت ہو رہا ہے ۔
ادارہ شماریات کی دستاویز کے مطابق انڈے فی درجن اوسطاً 169 روپے 56 پیسے مہنگے ہوئے ہوئے ہیں اور 290 سے 300 روپے درجن تک جا پہنچے ہیں۔
نیوز 360 کو موصول ہونے والی دستاویز کے مطابق گزشتہ 300 دنوں کے اندر بیف فی کلو اوسطاً 76 روپے 28 پیسے مہنگا ہوکر 800 سے 950 روپے کلو تک جا پہنچا ہے۔ اس دوران بکرے کا گوشت 181 روپے 89 پیسے مہنگا ہوکر 1600 سے 1800 روپے فی کلو میں فروخت ہو رہا ہے۔
دستاویز کے مطابق ایل پی جی کے گھریلو سلنڈر کی قیمت 920 روپے 38 پیسے بڑھی۔
دستاویز کے مطابق پی ڈی ایم کی حکومت میں عوام کو سب سے زیادہ پیاز نے رلایا ہے اور اس حکومت میں پیاز اوسطاً 184 روپے 51 پیسے مہنگا ہوا اور ملک بھر میں پیاز کی فی کلو قیمت 250 روپے کے لگ بھگ ہے۔
ادارہ شماریات کی دستاویز کے مطابق لہسن کی قیمت میں اوسطاً 123 روپے 90 پیسے کا اضافہ ہوا اور 400 سے 500 روپے کلو تک قیمت جا پہنچی ہے۔
دستاویز کے مطابق دال چنا 88 روپے 85 پیس مہنگی ہوئی ہے جبکہ دال مسور کی فی کلو قیمت میں 58 روپے 35 پیسے اضافہ ہوا ہے۔ دال مونگ کی فی کلو قیمت میں 107 روپے 28 پیسے اضافہ ہوا۔
دستاویز کے مطابق خوردنی تیل کے دام بڑھنے کی اسپیڈ بھی شہباز اسپیڈ کی طرح بڑھی ہے اور اتحادی حکومت کے پہلے 300 دنوں میں فی کلو گھی 44 روپے 64 پیسے مہنگا ہوا۔ چائے 190 گرام کی قیمت میں 154 روپے 73 پیسے کا اضافہ ہوا۔
دستاویز ظاہر کرتی ہیں کہ اتحادی حکومت میں تازہ دودھ کی فی لیٹر قیمت 33 روپے37 پیسے بڑھی اور پورے ملک میں دودھ 180 سے 210 روپے تک جا پہنچا ہے جبکہ ڈبے میں پیک دودھ کی قیمت 240 روپے لٹر تک پہنچ چکی ہے۔
دستاویز کے مطابق دہی کی فی کلو قیمت میں 38 روپے 81 پیسے کا اضافہ ہوا اور ملک بھر میں دہی کے دام ڈبل سنچری مکمل کر چکے ہیں۔
ادارہ شماریات کی دستاویز کے مطابق زندہ مرغی کی قیمت میں اوسطاً 121 روپے 17 پیسے کا اضافہ ہوا اور پورے ملک میں زندہ مرغ 370 سے 390 روپے کلو تک فروخت ہو رہا ہے۔
پاکستان شماریات بیورو کی دستاویز ظاہر کرتی ہیں کہ چینی فی کلو 6 روپے 71 پیسے اور گڑ 7 روپے 15 پیسے مہنگا ہوا۔ آلو کی فی کلو قیمت اوسطاً 3 روپے 66 پیسے بڑھی ہے۔
عوام کا شکوہ ہے کہ مہنگائی مکاؤ تحریک سے اقتدار میں آنے والی حکومت نے عوام کی زندگی اجیرن کردی ہے، بجلی کے فی یونٹ تمام مد شامل کرنے کے بعد 32 روپے میں پڑتا ہے اور گیس کے پریشر میں مہینوں سے کوئی بہتری نہیں ہوئی۔ بچوں کے لیے تعلیمی اخراجات اور مریضوں کے لیے طبی اخراجات ناقابل برداشت ہوچکے ہیں۔