وفاقی حکومت نے ٹیکسز کی مد میں عوام پر 55 ارب روپے کا مزید بوجھ ڈال دیا
معاشی ماہرین کا کہنا ہے حکومت کے اس اقدام سے ملک میں مہنگائی کی موجیں مزید بلند ہوں گی اور عوام کے لیے مزید مشکلات کا باعث بنیں گی۔
وفاقی حکومت نے عوام پر 55 ارب روپے سے زائد کا مزید سیلز ٹیکس عائد کردیا، ملک میں ہزاروں اشیاء پر سیلز ٹیکس کی شرح 17 سے بڑھا کر 18 فیصد کردی گئی۔
بین الاقوامی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کو منانے کی سرتوڑ کوششیں، وفاقی حکومت نے روزمرہ استعمال کی ہزاروں اشیاء پر سیلز ٹیکس کی شرح میں ایک فیصد اضافہ کرکے ، 17 سے بڑھا کر 18 فیصد کردیا گیا ہے۔ جس سے ملک میں مہنگائی کا سونامی آگیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
جنوری 2023 میں گاڑیوں کی فروخت سالانہ بنیاد پر 47فیصد کمی ریکارڈ
عالمی ریٹنگ ایجنسی فچ نے پاکستان کے ڈیفالٹ کا حقیقی امکان ظاہر کردیا
فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد نوٹی فیکیشن جاری کردیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق ڈبے میں بند تمام اشیاء پر سیلز ٹیکس بڑھا دیا گیا ہے۔ خوردنی تیل، بسکٹ، جیلی، نوڈلز بچوں کے کھلونے، چاکلیٹ و دیگر چیزوں پر سیلز ٹیکس میں اضافہ کیا گیا ہے۔
سیلز ٹیکس بڑھنے سے میک اپ کا سامان، مسکارے ، اسٹک ، شیمپو ، کریم ، لوشن ، صابن ، ٹوتھ پیسٹ ، شیونگ فوم ، شیونگ جیل ، شیونگ کریم ، شیونگ بلیڈز مہنگے ہوجائیں گے۔
سیلز ٹیکس میں اضافے سے الیکٹرانکس آئٹمز کمپیوٹرز ، لیپ ٹاپ اور گیجٹس ، موبائل ، اسمارٹ فونز ، آئی پوڈز ، ٹی وی ، ایل ای ڈی ، ایل سی ڈی ، جوسر ، بلینڈرز اور شیکرز بھی مہنگے ہوجائیں گے۔
گاڑیوں کو چمکانے کی کریم ، پرفیوم اور برانڈڈ عطر پر بھی سیلز ٹیکس اٹھارہ فیصد کر دیا گیا۔
ماہرین معاشیات کا کہنا ہے کہ حکومت کے فیصلے سے سیلز ٹیکس میں اضافے سے تقریبا 55 ارب روپے کا اضافی بوجھ عوام پر پڑے گا۔ ان کا کہنا ہے حکومت کے اس اقدام سے ملک میں مہنگائی کی موجیں مزید بلند ہوں گی اور عوام کے لیے مزید مشکلات کا باعث بنیں گی۔