حکومت اخراجات میں 747 ارب روپے کی کمی لاسکتی تھی، ماہرین
سول حکومت کے اخراجات میں 150 ارب، سبسڈیز کی مد میں 164ارب، پنشن میں 109 ارب اور دفاعی بجٹ میں 200 ارب روپے کی کٹوتی ممکن ہے، 747ارب روپے کی رقم ملکی خسارے کا 0.8فیصد ہوگی، ماہرین
آئی ایم ایف کے مطالبے پر 170 ارب روپے کے ٹیکس لگانے والی وفاقی حکومت اپنے اخراجات کم کرکے 747 ارب روپے بچاسکتی تھی لیکن 170 ارب روپے کے ٹیکسز کا تمام بوجھ غریب کے کاندھوں پر لادھ دیا گیا۔
معاشی ماہرین نے مختلف شعبہ جات میں حکومتی اخراجات کی مد میں قابل بچت 747 ارب روپے کا سراغ لگالیا۔
یہ بھی پڑھیے
پی ڈی ایم حکومت نے پیٹرول بم گراتے ہی عوام کو گیس چیمبر میں بند کردیا
حکومت نے عوام کے لیے 310 ارب روپے کی گیس مہنگی کردی
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ سول حکومت کے اخراجات 150ارب روپے کم کرکے 553ارب روپے سے 400ارب روپے پر لائے جاسکتا ہے۔ گرانٹس اور ٹرانسفرز کی مد میں ہونے والے اخراجات کو 174 ارب روپے کم کرکے 1174 ارب روپے سے 1000 ارب روپے تک لایا جاسکتا ہے
اسی طرح سبسڈیز کو 164 ارب روپے کم کرکے 664 ارب روپے سے 500 ارب روپے تک لایا جاسکتاہے جبکہ پنشن میں کٹوتیاں کرکے بھی 109ارب روپے بچائے جاسکتے ہیں اور اس مد میں ہونےو الے اخراجات کو 609ارب روپے سے 500 ارب تک لایاجاسکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر حکومت ہمت دکھائے تو دفاعی بجٹ کو 1563ارب روپے سے کم کرکے 1363ارب روپے تک لاکر بھی 200 ارب روپے بجائے جاسکتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر حکومت ان مدات میں اخراجات میں کٹوتی کرے تو اخراجات میں 747 ارب روپے کی کمی ہو گی جو خسارے کا تقریباً 0.8 فیصد بنتا ہے۔