زرمبادلہ کے ذخائر میں 272 ملین ڈالر اضافہ: ڈالرز کہاں سے آئے؟

ملکی زرمبادلہ کے مسلسل کم ہوتے ذخائر میں خوشگوار ہوا کا جھونکا آیا اور 14 ہفتوں بعد مرکزی بینک کے ذخائر 272 ملین ڈالر اضافے سے تین ہزار 192 ملین ہوگئے ،ماہرین کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر کسی کمرشل بینک کی طرف سے دئیے گئے رول اوور کے نتیجے میں ذخائر میں معمولی اضافہ ہوا

پاکستان کے مسلسل کم ہوتے زرمبادلہ کے ذخائر میں خوشگوار ہوا جھونکا آیا اور 14 ہفتوں تک گراوٹ در گراوٹ کا شکار رہنے والے زرمبادلہ کے ذخائر میں 272 ملین ڈالر کا اضافہ ہوا ہے ۔

اسٹیٹ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق 10 فروری کو ختم ہونے والے ہفتے میں زرمبادلہ کے ذخائر میں 272 ملین ڈالر کا اضافہ ہوا تاہم یہ ڈالر کہاں سے آئے اس بارے میں نہیں بتایا گیا ۔

یہ بھی پڑھیے

آئی ایم ایف کی امداد بھی پاکستانی معیشت کو پٹری پر نہیں لاسکتی ہے، موڈیز

غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں 14 ہفتوں کی مسلسل کمی کے بعد پہلی مرتبہ اس میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔14 ہفتوں میں زرمبادلہ کے ذخائر میں تقریباً 6 ارب ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

اعداد و شمار کے مطابق اسٹیٹ بینک کے ذخائر10 فروری تک 3 اعشاریہ 19 ارب ڈالر رہے جبکہ کمرشل بینکوں کے ذخائر 11 اعشاریہ 36 کروڑ ڈالر کم ہو کر 5.50 ارب ڈالر رہے۔

اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں ایک ہفتے کے دوران 272 ملین ڈالر کا اضافہ ہوا جس کے بعد مرکزی 3 اعشاریہ 193 بلین ہوگئے تاہم یہ ذخائر کہاں سے ملے اس حوالے سے کچھ نہیں بتایا گیا ۔

مرکزی بینک کے مطابق ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 10 فروری تک 8 ارب 70 کروڑ ڈالر رہے۔ اسٹیٹ بینک پاکستان نے ذخائر میں اضافے کے ذرائع سے آگاہ نہیں کیا ہے ۔

علی امتیاز نامی معاشی ماہر نے اپنے  ٹوئٹ میں بتایا ہے کہ ممکنہ طور پر کسی کمرشل  بینک کی طرف سے دئیے گئے رول اوور کے نتیجے میں ایف ایکس کے ذخائر میں معمولی اضافہ ہوا ہے۔

متعلقہ تحاریر