تیل کی صنعت سے وابستہ باڈی نے تیل کی قیمتوں میں اضافے کا مطالبہ کردیا

باڈی نے وفاقی حکومت اور اوگرا کی توجہ مبذول کرائی کہ روپے کی قدر میں کمی اور کسٹم ڈیوٹی میں 2.93 بلین روپے میں اضافے کی وجہ سے آئل مارکیٹنگ کمپنیز کو 35.88 بلین روپے کے خسارے کا سامنا ہے۔

آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل (او سی اے سی) ، آئل مارکیٹنگ کمپنیز (او ایم سیز) اور آئل ریفائنریز نے اپنے مارجن میں اضافے کے لیے اوگرا اور وفاقی حکومت کو خط لکھ دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل (او سی اے سی) نے آئل مارکیٹنگ کمپنیز (او ایم سیز) اور آئل ریفائنریز کی جانب سے آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) اور وفاقی حکومت کو قیمتوں کے تعین کے طریقہ کار کے ساتھ ساتھ مارجن میں طویل عرصے سے زیر التواء اضافے کے بارے میں ایک خط لکھ دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

پی ڈی ایم حکومت کے 10ماہ میں مہنگائی دگنی اور ترقی کے اشاریے کمزور ہوگئے

ہنڈا اٹلس نے ایک ماہ میں تیسری بار گاڑیاں ساڑھے 5 لاکھ روپے تک مہنگی کردیں

تیل کی صنعت سے وابستہ باڈی نے اس حقیقت کی جانب وفاقی حکومت اور اوگرا کی توجہ مبذول کرائی کہ روپے کی قدر میں مسلسل کمی کے ساتھ ساتھ کسٹم ڈیوٹی میں 2.93 بلین روپے میں اضافے کی وجہ سے آئل مارکیٹنگ کمپنیز (OMCs) کو 35.88 بلین روپے کے کیش فلو خسارے کا سامنا ہے۔

خط میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ حکومت نے قیمتوں کے اجزاء کو بلاجواز کم کیا ہے۔ خط میں اس بات کی نشاندہی کی گئی ہے کہ ایکسچینج ریٹ نقصان کی ایڈجسٹمنٹ پیٹرول پر 22.72 روپے فی لیٹر اور ہائی اسپیڈ ڈیزل (HSD) پر 74.91 روپے کی کمی کی گئی ہے۔

متعلقہ تحاریر