ایس ای سی پی سے اسلامک فنانس سیکٹر کی ڈائیگناسٹک رپورٹ جاری

آئی بی اے-سینٹر فار ایکسیلنس ان اسلامک فنانس  میں منعقدہ تقریب میں جاری کی گئی۔

اسلام آباد: سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے نان بینکنگ فنانشیل سیکٹر میں اسلامک فنانس سیکٹر کا تفصیلی جائزہ  لیتے ہوئے  ڈائیگناسٹک رپورٹ جاری کی ہے۔

رپورٹ میں اسلامک فنانس کے شعبے کی موجودہ صورتحال، درپیش چیلنجز اور پاکستان میں اسلامی مالیات کے فروغ کے لیے تجاویز  پیش کی گئی ہیں۔ آئی بی اے-سینٹر فار ایکسیلنس ان اسلامک فنانس  میں منعقدہ تقریب میں جاری کی گئی۔

یہ بھی پڑھیے

اسٹاک ایکسچینج میں تیزی، کرنسی مارکیٹ میں ڈالر اور صرافہ بازار میں سونا سستا ہوا

400ارب روپے خسارے کا شکار پی آئی اے کا تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے کا اعلان

ڈائیگناسٹک رپورٹ کے اجراء کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین ایس ای سی پی عاکف سعید نے کہا کہ اس رپورٹ کا مقصد  اسلامی مصنوعات اور خدمات کے بہتر معیار کو حاصل اس شعبے کے حقیقی مسائل کی تشخیض کر کے ریگولیٹڈ سیکٹرز میں اسلامک فنانس کی کو  فروغ دینے کے لئے اقدامات کرنا ہے۔  جبکہ یہ رپورٹ وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کی تعمیل کی جانب بھی اہم قدم ہے۔

ایس ای سی پی کے اسلامک فنانس  ڈپارٹمنٹ کے کمشنر عبدالرحمن وڑائچ نے شریعہ اسکالرز اور صنعت سے تعلق رکھنے والے پیشہ ور افراد کا ان کی شراکت پر ان کا شکریہ ادا کیا اور پاکستان میں اسلامی مالیات کی ترقی کے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے تعاون کو بھی سراہا۔

اس موقع پر اسلامک فنانس ایڈوائزری اینڈ ایشورنس سروسز کی طرف سے تیار کی گئی ایک اور تشخیصی رپورٹ بھی جاری کی گئی  جو نان بینکنگ اسلامی مالیاتی اداروں کی جانب سے پیش کی جانے والی مصنوعات اور ان سے متعلق درپیش مسائل کا احاطہ کرتی ہے۔

سینٹر فار ایکسیلنس ان اسلامک فنانس کے ڈائریکٹر جناب احمد علی صدیقی اور ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر ارم صبا نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

گول میز کانفرنس کے شرکاء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ایک اسلامی فنانس مشترکہ خوشحالی کے لیے ایک محرک کے طور پر کام کرتا ہے۔

ایس ای سی پی  کے اسلامک فنانس ڈپارٹمنٹ کے سربراہ  جناب طارق نسیم اور اسلامک فنانس ایڈوائزری اینڈ ایشورنس سروسز کے سی ای او جناب فرخ رضا نے تشخیصی رپورٹس کے کلیدی نتائج پیش کیے ۔

اس تقریب میں صنعت کے ماہرین اور شریعہ اسکالرز نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ ایس ای سی پی اور اسٹیٹ بنک آف پاکستان کی شریعہ ایڈوائزری کمیٹی کے چیئرمین مفتی ڈاکٹر ارشاد احمد اعجاز نے وفاقی شرعی عدالت کا فیصلے کی روشنی میں، شرعی اصولوں اور آئینی تقاضوں کے مطابق مالیاتی نظام کی تبدیلی کی راہ ہموار کرنے میں تمام اسٹیک ہولڈرز کی کوششوں کو سراہا۔

نان بینکنگ فنانشل سیکٹر میں اسلامی مالیاتی ترقی کے کلیدی پہلوؤں کا احاطہ کرنے والی تشخیصی رپوٹوں کے جاری ہونے سے اسلامی کیپٹل مارکیٹس، تکافل انڈسٹری اور اسلامی مالیاتی اداروں کی ترقی کے لیے کوششوں میں تیزی اور بہتری متوقع ہے۔ ان سے اسٹریٹجک ایکشن پلان پر عمل درآمد کے لیے سازگار ماحول پیدا ہو گا اور مزید تحقیق کی راہ بھی ہموار ہو گی۔

متعلقہ تحاریر