ٹیلی کام سیکٹر مالی بحران کا شکار؛ آپریٹرز نے وزارت آئی ٹی کو تشویش سے آگاہ کردیا

شرح سود میں اضافہ، روپے کی قدر میں کمی ،ایندھن کی بڑھتی قیمتیں اور ایل سیز کی بندش نے ٹیلی کام سیکٹر  کو مالی بحران میں مبتلا کردیا جبکہ پاکستانی موبائل آپریٹرز کی فی صارف آمدنی دنیا میں کم ترین سطح پر آگئی  ہے

پاکستان میں ٹیلی کام سیکٹر کو شدید مالی بحران کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی لمیٹڈ(پی ٹی سی ایل)، موبی لنک (جاز ) اور ٹیلی نار پاکستان نے اپنے تحفظات سے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کو آگاہ کردیا ۔

پاکستان میں ٹیلی کام سیکٹر کا مالی بحران دن بدن شدت اختیار کرتا جارہا ہے۔ پی ٹی سی ایل، موبی لنک جاز اور ٹیلی نار پاکستان کے سربراہان کا وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی سے  تشویش کا اظہار کیا ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

موبی لنک جاز 25 ارب روپے کی ٹیکس نادہندہ

ٹیلی کام سیکٹر کے مطابق پاکستانی موبائل آپریٹرز کی فی صارف آمدنی دنیا میں کم ترین سطح پر آگئی  ہے ۔ عالمی اوسط 8 ڈالر جبکہ پاکستان میں فی صارف آمدنی صفر اعشاریہ 80 ڈالر کی نچلی ترین سطح پر آگئی ۔

ٹیلی کام سیکٹر نے خدشات ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ فی صارف آمدنی 1.5ڈالر سے نہ بڑھی تو پاکستان میں فعال رہنا مشکل ہوجائے گا جبکہ موبائل آپریٹرز کے تمام تر اخراجات ڈالرز میں ہیں ۔

ٹیلی کام سیکٹر حکام نے کہا ہے کہ ڈالرکے مقابلے میں روپے کی قدر میں بے پناہ کمی کے باعث لائسنس فیس کی ادائیگی ناممکن ہوتی جارہی ہے کیونکہ فیسز کی ادائیگیاں ڈالرز میں کی جاتی ہیں۔

ٹیلی کام سیکٹر کے مطابق  شرح سود میں اضافہ، بجلی اور ایندھن کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے باعث کاروباری لاگت میں کئی گنا زیادہ ہوگئی ہے، اس کی وجہ سے مالی بحران سروسز کو متاثر کرسکتا ہے ۔

ٹیلی کام سیکٹر وزارت امفارمیشن ٹیکنالوجی کو اپنی تشویش سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ایل سی کی بندش،مالی بحران اور موبائل نرخ بڑھانے پر پابندیوں کے باعث سروس کا معیار بری طرح متاثر ہوسکتا ہے۔

متعلقہ تحاریر