چینی بینک نے پاکستان کیلئے1.3 بلین ڈالر کے قرضے کی منظوری دے دی، وزیر خزانہ کا دعویٰ

وفاقی وزیر اور سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ہمارے پاس پالیسی بھی ہے، پلان بھی ہے اور روڈ میپ بھی ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے دعویٰ کیا ہے کہ چینی بینک آئی سی بی سی نے ضروری رسمی کارروائی مکمل ہونے کے بعد 1.3 بلین امریکی ڈالر کے قرض کے رول اوور کی منظوری دے دی ہے۔

سینیٹر اسحاق ڈار کا یہ بیان بلومبرگ کی رپورٹ کے صرف ایک روز بعد آیا ہے کہ جس میں کہا گیا تھا کہ پاکستان ممکنہ ڈیفالٹ کی طرف بڑھ رہا ہے ، کیونکہ مشکلات کے شکار ملک پاکستان نے جون تک اربوں ڈالر کے قرضوں کی ادائیگی کرنی ہے جن کو پورا کرنے کے لیے وہ جدوجہد کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

وزیراعظم کو اظفر احسن کا خط؛ مقامی موبائل مینوفیکچرنگ یونٹ بندش سے آگاہ کیا

موڈیز نے 5 پاکستانی بینکوں کی ریٹنگ گراکر سی اے اے 3کردی ، آؤٹ لک مستحکم

گذشتہ دیر گئے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام شیئر کرتے ہوئے سینیٹر اسحاق ڈار نے لکھا ہے کہ "چینی بینک آئی سی بی سی نے 1.3 بلین امریکی ڈالر کی قرض سہولت کے رول اوور کی منظوری دی ہے جس کی ادائیگی حالیہ مہینوں میں پاکستان نے ICBC کو کرچکا ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ نے مزید لکھا ہے کہ "یہ سہولت 3 اقساط میں فراہم کی جائے گی، 500 ملین امریکی ڈالر کی پہلی ایک قسط اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو موصول ہوئی ہے اور اس کے نتیجے میں زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوگا۔”

اسحاق ڈار نے یہ بھی نوید سنائی ہے کہ بقایا 80 کروڑ ڈالر کی دو قسطیں بھی جلد موصول ہو جائیں گی جس سے پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر بڑھ جائیں گے۔

متعلقہ تحاریر