ایف بی آر نے آن لائن ری فنڈ کے نظام ’’فاسٹر‘‘ کو معطل کردیا
ایکسپورٹرز کا کہنا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے آن ری فنڈ کی سہولت بند ہونے سے ان کے 200 ارب روپے سے پائپ لائن میں پھنس گئے ہیں۔
تباہی کے دہانے پر پہنچنے والے ایکسپورٹرز کے لیے ایک اور مشکل، آن لائن ری فنڈز کے حصول کا سلسلہ بھی بند، 200 ارب روپے کے سیلز ٹیکس ری فنڈ پھنس گئے، ایکسپورٹرز بلبلا اٹھے۔
معاشی حالات سے تنگ ایکسپورٹرز اب دہری مشکل کا شکار ہوگئے ہیں کیونکہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے سیلز ٹیکس کے آن لائن ری فنڈ کے نظام کو معطل کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
ملک کے دیگر شہروں کی نسبت کراچی کے شہری سب سے مہنگا آٹا خریدنے پر مجبور
گزشتہ سال کے مقابلے فروری میں کپاس کی پیداوار میں 34.5فیصد کمی ریکارڈ
ایکسپورٹرز نے نیوز 360 کو بتایا کہ جنوری سے پہلے ہفتے سے ایکسپورٹرز کے آن لائن ری فنڈ کلیم بند ہیں اور 72 گھنٹوں میں ری فنڈ دینے کا ’’فاسٹر‘‘ نظام بند پڑا ہوا ہے۔
ایکسپورٹرز کا کہنا ہے 6 جنوری سے آن لائن ری فنڈ بند ہیں اور لگ بھگ 70 ارب روپے کے ٹیکس ری فنڈ پھنسے ہوئے ہیں۔ یوں ایکسپورٹرز کو صنعتیں چلانے کے لیے سرمائے کی قلت کا سامنا ہے۔
ایکسپورٹرز کا شکوہ ہے کہ آن لائن ری فنڈ پروگرام ’’فاسٹر‘‘ کو ہارڈ ویئر اور سافٹ ویئر کی خرابی کا بہانہ بنا کر معطل کیا گیا ہے۔
ایکسپورٹر نے نیوز 360 کے نامہ نگار کو مزید بتایا ہے کہ مجموعی طور پر سیلز ٹیکس ری فنڈ 200 ارب روپے سے زائد ہیں اور فنڈز نہ ملنے کی وجہ سے صنعتوں کو مہنگے قرضے لے کر ایکسپورٹ کی مصنوعات تیار کرنا پڑ رہی ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے 20 ارب روپے کا ریفنڈ جاری کیا ہے لیکن حاصل ری فنڈ کلیم سے خاصا کم ہے۔