پاکستان کا قرض صرف ایک ماہ میں 4 کھرب اضافے سے 55 کھرب روپے تک جا پہنچا
اتحادی حکومت نے صرف جنوری کے ایک ماہ میں قرضے کا حجم 3 ہزار 946 ارب روپے بڑھا دیا ہے۔
وفاقی حکومت کے پہلے 10 ماہ میں قرضوں کے بوجھ میں نیا سونامی، 11 ہزار 947 ارب روپے کا قرضہ لیا گیا۔ اس بات کا انکشاف اسٹیٹ بینک کی حالیہ رپورٹ میں ہوا ہے۔
عمران خان حکومت پر قرضوں کے طنز کرنے والی مسلم لیگ نون اور اس کی اتحادی جماعتوں نے عمران خان کے دور کے پہلے 10 ماہ سے بھی زیادہ قرضہ لے لیا۔
یہ بھی پڑھیے
ڈوبتی معیشت کو سہارا ملے گا ، فوجی قیادت نے تاجر برادری کو یقین دہانی کرادی
ٹی ڈی اے پی ، صوبائی محکمہ سیاحت اور نجی شعبے کی آئی ٹی بی برلن 2023 میں شرکت
وفاقی حکومت کے قرضوں سے متعلق دستاویز اسٹیٹ بینک نے جاری کردی ہے۔ جس کے اعدادو شمار ظاہر کرتے ہیں کہ وفاقی حکومت کے قرضوں نے سارے رکارڈ توڑ دئیے۔
اتحادی حکومت کے پہلے 10 ماہ قرض میں 11 ہزار 947 ارب روپے کا رکارڈ اضافہ کیا۔ صرف جنوری کے ایک ماہ میں وفاقی حکومت کا قرضہ 3 ہزار 946 ارب روپے بڑھا۔
جنوری 2023 تک وفاقی حکومت کا قرضہ بڑھ کر 54 ہزار 942 ارب روپے ہوگیا۔
اسٹیٹ بینک کی دستاویز کے مطابق اتحادی حکومت کے پہلے 10 ماہ میں اندرونی قرضے 6 ہزار 179 ارب روپے بڑھے۔
دستاویز کے مطابق اتحادی حکومت کے پہلے 10 ماہ بیرونی قرضے میں 5 ہزار 768 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔
واضح رہے کہ عمران خان کے دور حکومت میں جولائی 2018 سے مارچ 2019 تک 9 ماہ میں 2214 ارب روپے کے قرضے لیے گئے تھے۔ جس میں اندرونی قرض 1689 ارب اور غیر ملکی قرض 524 ارب روپے تھا۔