ملک بھر میں پیٹرولیم مصنوعات کا بحران سر اٹھا نے لگا
آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل نے شرح سود میں اضافے، روپے کی گرتی قدر اور دیگر مسائل کی باعث پیٹرولیم مصنوعات کی درآمد ات میں خلل پڑنے کا امکان ظاہر کرتے ہوئے حکومت سے فوری سدباب کے اقدامات پر زرو دیا

آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل (او سی اے سی ) نے حکومت کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک بھر میں پیٹرولیم مصنوعات کی فراہمی میں خلل پڑ سکتا ہے ۔
آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل (او سی اے سی ) نے حکومت ملک میں پیٹرولیم مصنوعات بحران سے خبردار پہلے سے ہی کمزور سپلائی چین میں بڑے خلل سے خبردار کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
پٹرولیم مصنوعات کی قلت کا خدشہ، او سی اے سی نے خطرے کی گھنٹی بجا دی
او سی اے سی نے متنبہ کیا ہےکہ ملک کی تیل کی صنعت مبینہ طور پر غیر ملکی زرمبادلہ کی رکاوٹوں اور قیمتوں کے تعین کی وجہ سے شدید مشکلات کا شکار ہے۔
او سی اے سی نے کہا ہے کہ روپے کی قدر میں کمی اور شرح سود میں اضافے سے پیٹرولیم انڈسٹری شدید بحران کا سامنا کررہا ہے جس سے سپلائی متاثر ہوسکتی ہے ۔
تیل کے صنعت کاروں نے حکومت سے مطالبہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ بینکنگ سیکٹر تیل کمپنیوں اور ریفائنریوں کے لیے حدوں میں اضافہ کرے۔
او سی اے سی کے مطابق اس سے تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور روپے کی قدر میں کمی کے اثرات کو سنبھال سکیں جو اس شعبے کی بقا اور سالمیت کے لیے اہم ہیں۔
آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل کا کہنا ہے کہ روپے کی قدر میں کمی نے صنعت کیلئے لیٹر آف کریڈٹ (ایل سیز ) کو ناممکن بنادیا ہے جس سے درآمد متاثر ہوگی۔
یہ بھی پڑھیے
سی ای او حیسکول پیٹرولیم کی گرفتاری سے کمپنی کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا
تیل کے صنعت کاروں نے کہا کہ حکومت کا آگاہ کیا کہ ایل سیز کی وجہ سے شدید خطرہ پیدا ہوگیا ہے کہ خام اور بہتر مصنوعات کی درآمد میں خلل پڑ سکتا ہے۔
صنعت خبردار کیا اور اس بات پر روشنی ڈالی کہ یہ صنعت کیلئے انتہائی تشویشناک بات ہے کہ تصدیق شدہ ایل سی کھولنے کی لاگت کئی گنا بڑھ گئی ہے۔
او سی اے سی کے مطابق ایل سیز کی لاگت بڑھنے سے منافع پر منفی اثر پڑتا ہے، حکومت فوری طور پر اس کا سدباب کرے ورنہ ملک میں تیل کا بحران شدید ہوجائے گا ۔