حکومت نے بجلی صارفین ، برآمدی شعبے اور کسانوں کے لیے بجلی مزید مہنگی کردی

نیپرا نوٹی فیکیشن کے مطابق کراچی والوں کے لیے بجلی 1 روپیہ 71 ، برآمدی شعبے کے لیے 12روپے 13 پیسے اور کسانوں کے لیے 3 روپے 60 پیسے فی یونٹ بجلی مہنگی کرنے کی منظوری دی ہے۔

وفاقی حکومت کا تین طرفہ وار، کراچی والوں ، کسانوں کے لیے اور ایکسپورٹرز کے لیے بجلی مہنگی، آئی ایم ایف کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے حکومت عوام کو بجلی کے جھٹکے پر جھٹکے دینے لگی۔

وفاقی حکومت اور اس کا ادارہ نیپرا آئی ایم ایف کے سامنے بے بس،  نیپرا نے کراچی کیلئے بجلی ایک روپیہ 71 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی ، قیمت میں اضافہ جنوری کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

کاروبار کا آخری روز مثبت رہا؛ اسٹاک میں تیزی ،ڈالر اور سونے کی قیمتوں میں کمی آئی

نیپرا کو وفاقی حکومت نے بجلی کی قیمتوں میں 3.23روپے فی یونٹ اضافے کی درخواست کردی

کراچی والوں سے اضافی وصولی مارچ کے بلوں میں کی جائے گی۔ نیپرا نے کراچی کیلئے بجلی مہنگی کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

کراچی کے سوا باقی ملک کیلئے بجلی 48 پیسے فی یونٹ مہنگی کی گئی ہے۔ بجلی جنوری کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں مہنگی کی گئی ہے۔

بجلی صارفین سے اضافی وصولی جنوری کے بلز میں کی جائے گی ۔ نیپرا نے بجلی کی قیمت میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔

آئی ایم ایف کی شرائط پرعمل درآمد کرتے ہوئے کسانوں اور ایکسپورٹرز کے لیے بھی بری خبر ہے۔ نیپرا نے برآمدی شعبے کیلئے بجلی 12.13 روپے فی یونٹ مہنگی کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

اسی طرح سے کسانوں کیلئے بجلی 3.60 روپے فی یونٹ مہنگی کرنے کی منظوری بھی دیدی گئی ہے۔ برآمدی شعبے اور کسانوں کیلئے بجلی پر 65 ارب روپے کی سبسڈی ختم کردی گئی ہے۔

نیپرا نے فیصلہ نوٹفیکیشن کیلئے وفاقی حکومت کو بھجوا دیا۔ سبسڈی دینے اور ختم کرنے کا اختیار وفاقی حکومت کا ہے ، نیپرا نے فیصلہ سنا کر خود اپنی جان چھوڑالی ہے۔

برآمدی شعبے ، کسانوں کیلئے بجلی پر سبسڈی ختم کرنے پر کوئی اعتراض نہیں۔ نیپرا کے مطابق برآمدی شعبے کیلئے بجلی کی 19.99 روپے فی یونٹ کے رعایتی نرخ پر فراہمی ختم کردی گئی ہے۔ زرعی صارفین کو بجلی 13 روپے کی بجائے 16.60 روپے فی یونٹ ملے گی ۔

کسان پیکچ کے تحت زرعی صارفین کیلئے بجلی پر3.60 روپے فی یونٹ سسبڈی واپس لی گئی یے۔ ایکسپورٹرز کا کہنا ہے کہ بجلی مہنگی ہونے سے برآمدی شعبہ انٹرنیشنل مارکیٹ میں مقابلے کے قابل نہیں رہے گا۔ کسان اتحاد کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت زراعت کے ساتھ سوتیلوں والا سلوک کر رہی ہے۔ ٹیوب ویل ہر سبسڈی ختم ہونے سے زرعی پیدوار کی لاگت بڑھ جائے گی اور فصلیں مہنگی ہوجائیں گی۔

متعلقہ تحاریر