آئی ایم ایف کے ڈھاکا اور کولمبو سے اسٹاف لیول معاہدے مگر اسلام آباد تاخیر کا شکار

پاکستان اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف ) کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ طے تاخیر کا شکار ہوگیا  ،آئی ایم ایف سری لنکا کو 2 اعشاریہ 9 ارب ڈالر قرض دے گا جبکہ بنگلہ دیش کو توسیعی کریڈٹ سہولت کے تحت 3.3 بلین ڈالر کی منظوری دے دی

پاکستان اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف ) کے درمیان تیس روز گزرنے کے باوجود اسٹاف لیول معاہدہ طے نہیں ہوا  جبکہ قرض فراہم کرنے والے ممالک نے  یقین دہانی بھی کروادی ہیں۔

پاکستان اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف ) کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ طے تاخیر کا شکار ہوگیا  حالانکہ قرض فراہم کرنے والے ممالک نے  کی جانب سے یقین دہانی بھی کروادی گئی ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

آئی ایم ایف نے بنگلہ دیش کو قرضہ دے دیا پاکستان کا پروگرم ہَوا میں مُعَلَّق

رائٹر کے تجزیے سے پتہ چلتا ہے کہ زیمبیا کو آئی ایم ایف سے منظوری حاصل کرنے میں 271 دن کی تاخیر کا سامنا کرنا پڑا۔ آئی ایم ایف زیمبیا کو 1.3 بلین ڈالر کی فنانسنگ کی منظوری دے گا۔

سری لنکا کو حتمی منظوری کیلئے 182 دن کی تاخیر کا سامنا کرنا پڑا۔ کولمبو آئی ایم ایف سے 2.9 بلین ڈالر کی منظوری حاصل کرے گا۔ان ممالک کو چین سے مالی تعاون کی یقین دہانی کی ضرورت ہے۔

چین 2010 سے 2021 تک ممالک کو 138 بلین ڈالر فراہم کرنے والا سب سے بڑا قرض دہندہ ہے۔گزشتہ دہائی میں آئی ایم ایف کی طرف سے اوسطاً 55 دن کی تاخیر ہوئی ہے۔

پاکستان کو بھی  دیگر ممالک خصوصاً چین سے یقین دہانی کی ضرورت ہے۔پاکستان نے چین سے تقریباً 30 ارب ڈالر کا قرضہ لیا ہے۔آئی ایم ایف کے  مطابق  بہت کم ممالک کو  زیادہ تاخیرکا سامنا کرنا پڑا۔

آئی ایم ایف کے ترجمان تاخیر اس لیے ہوتی ہے کیونکہ سرکاری دو طرفہ قرض دہندگان کے واجب الادا قرضوں کی تنظیم نو کی ضرورت تھی۔ بنگلہ دیش کو چند دنوں میں منظوری مل گئی۔

آئی ایم ایف نے توسیعی کریڈٹ سہولت کے تحت 3.3 بلین ڈالر کی منظوری دے دی۔مزید برآں، بنگلہ دیش کو لچک اور پائیداری کی سہولت کے تحت 1.4 بلین ڈالر کی منظوری ملی۔

متعلقہ تحاریر