ایف پی سی سی آئی کا نیشنل اکنامک پلان وقت کی ضرورت ہے، عرفان اقبال شیخ
ہر آئی ایم ایف پروگرام میں شرائط سخت ہوتی جارہی ہیں، جب جب آئی ایم ایف پروگرام لیا پاکستان کا جی ڈی پی کم ہوا ہے اور مہنگائی میں اضافہ ہوتا رہا، انرجی مکس پر کام کرنے کی اشد ضرورت ہے، صدر ایف پی سی سی آئی
فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹریز ( ایف پی سی سی آئی) کے چیئرمین عرفان اقبال شیخ نے کہا ہے کہ ایف پی سی سی آئی کا اکنامک پلان وقت کی ضرور ت ہے، اس سے اتفاق کرنا ضروری ہے۔
میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان بدترین معاشی بحران کا سامنا ہے ،سیلاب کی وجہ سے ادائیگیاں کے عدم توازن نے ترقی کو برباد کردیا ہے ،مسلسل بڑھتی مہنگائی نے قوت خرید کو ختم کردیا ہے ،سب سے بڑی تشویش قرضوں کی واپسی ہے ،اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے زخائر 4.3ارب ڈالر رہ گئے ہیں ،ہماری پالیسی میں کوئی تسلسل نہیں ہے ۔
یہ بھی پڑھیے
کاروباری ہفتے کے پہلے روز اسٹاک مارکیٹ میں تیزی ، ڈالر بھی 83 پیسے مزید مہنگا ہوگیا
حکومت کا تمام محکموں کو اسائنمنٹ اکاؤنٹس نیشنل بینک تک محدود رکھنے کا حکم
عرفان اقبال شیخ نے کہاکہ یہ آئی ایم ایف کا 23 وااں پروگرام ہے، ہر آئی ایم ایف پروگرام میں شرائط سخت ہوتی جارہی ہیں، جب جب آئی ایم ایف پروگرام لیا پاکستان کا جی ڈی پی کم ہوا ہے، آئی ایم ایف پروگرام میں جانے سے مہنگائی میں زیادہ اضافہ ہوتا رہا ،غیر ملکی سرمایہ کاری آئے گی تو ہی حالات بہتر ہونگے ،جب تک انڈسٹری نہیں لگے گی ایکسپورٹ نہیں بڑھے گی ۔
انہوں نے کہاکہ ایف پی سی سی سی آئی نے پورا پلان دیا ہے کہ مشکل وقت سے کیسے نکل سکتے ہیں،اس پلان کی تیاری پر ڈھائی مہینے لگائے ہیں ، ایف پی سی سی آئی کا نیشنل اکنامک پلان وقت کی ضرورت ہے ، مقامی طور پراشیا بنا کرہی درآمدات کو کم کیا جاسکتا ہے ،اس پر مکمل پیکیج بنایا ہے جو حکومت کو پیش کرنے جارہے ہیں۔
صدر ایف پی سی سی آئی نے کہا کہ انرجی مکس پر کام کرنے کی اشد ضرورت ہے ،انرجی پلان کی ملک کو فوری ضرورت ہے ،تھر کول منصوبہ ملک کا نصیب بدل سکتا ہے،جتنے کول کے پاور پلانٹ لگائے گئے وہ درآمدی کوئلے پر انحصار کیا گیا ،تھر کے کوئلے سے چار روپے میں سستی بجلی پیدا کی جاسکتی ہے ۔